سوال (3332)

نماز میں سلام سے قبل “ربی جعلنی مقیم الصلاۃ “راجح ہے یا “اللھم انی اعوذبک من عذاب القبر ۔۔۔۔ الخ” کونسی دعا بہتر ہے اور مسنون ہے، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا عمل کیا تھا؟ کچھ ساٹھ سالہ لوگ اب سن رہے ہیں کہ رب جعلنی آپ نے نہیں پڑھی جبکہ ہم بچپن سے ہی یہ دعا پڑھتے آ رہے ہیں۔

جواب

سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ

“أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، ‏‏‏‏‏‏وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَفِتْنَةِ الْمَمَاتِ، ‏‏‏‏‏‏اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْمَأْثَمِ وَالْمَغْرَمِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَهُ قَائِلٌ:‏‏‏‏ مَا أَكْثَرَ مَا تَسْتَعِيذُ مِنَ الْمَغْرَمِ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ” [صحيح البخاري : 832]

«رسول اللہ ﷺ نماز میں یہ دعا پڑھتے تھے

اللهم إني أعوذ بک من عذاب القبر وأعوذ بک من فتنة المسيح الدجال،‏‏‏‏ وأعوذ بک من فتنة المحيا وفتنة الممات،‏‏‏‏ اللهم إني أعوذ بک من المأثم والمغرم

اے اللہ قبر کے عذاب سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ دجال کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہوں سے اور قرض سے۔ کسی (یعنی ام المؤمنین عائشہ صدیقہ ؓ) نے نبی کریم ﷺ سے عرض کی کہ آپ ﷺ تو قرض سے بہت ہی زیادہ پناہ مانگتے ہیں! اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی مقروض ہوجائے تو وہ جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ خلاف ہوجاتا ہے»
سب سے پہلے یہ دعا پڑھنی ہے، شاید طاؤس بن کیسان کے بارے میں آتا ہے کہ اس نے اپنے بیٹے کو یہ دعا نہ پڑھنے کی وجہ سے نماز لوٹانے کا حکم دیا، اس کے بعد ” اللهم اني ظلمت نفسي……” والی دعا پڑھیں، اس کے بعد حدیث میں آتا ہے کہ نمازی کو اختیار جو بھی دعا پڑھے، اس لیے “رب اجعلنی” والی دعا بھی پڑھ سکتے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

پہلے والی دعا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے، ہمارے ہاں یہ رواج پا گئی ہوئی ہے، اگرچہ اسے پڑھا جاسکتا ہے، اس فرمان کی روشنی میں کہ جو اپنے لیے مانگنا چاہو مانگ لو، لیکن جو دعائیں احادیث میں مذکور ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول جو دعائیں تھی ان میں یہ شامل نہیں ہے، گزشتہ جمعہ میں مجھے یہ سوال کیا گیا تو اس جواب پر یہی تاثر تھا لوگوں کا جو سوال میں بیان کیا گیا ہے۔

فضیلۃ الباحث حافظ علی معاذ حفظہ اللہ