سوال (871)
کیا شلوار اور قمیص کی علیحدہ علیحدہ دھلائی کرنا سنت( نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے اس طریقے سے دھوئے جاتے تھے) یا کوئی اسلامک کنسپٹ ہے؟
جواب
جیسے آج کل عام طور پر واشنگ مشین میں کپڑے ڈال کر دھوئے جاتے ہیں ، شلوار اور قمیص اکٹھی ڈال کر کپڑے دھونے۔میں قطعا حرج نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
یہ محض وسوسوں کے مریضوں کی ذہنی اختراع ہے ۔ سارے کپڑے جیسے سہولت و طریقہ ہے اس کے مطابق دھو لیے جائیں ۔
فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ
إذا كان الغسل يحصل به المطلوب فلا بأس، إذا كان الغسل يحصل به المطلوب تنظيف الجميع فلا بأس؛ لأنه يطهر هذه وهذه، يطهر النجاسة وينظف السليمة، والغسل يزيل ما فيها من النجاسة مع وجود التنظيف فلا يضر ذلك إذا كان غسلًا تحصل به إزالة النجاسة، يعني: يعصر الثوب ثم يغسل ثم يعصر حتى يغلب على الظن أن النجاسة زالت فلا بأس، وإذا غسلت هذه وحدها وهذه وحدها هذا أحسن وأسلم، تغسل النجسة وحدها والطاهرة وحدها أسلم.
ولكن إذا غسلت جميعًا وعمل ما يلزم من جهة غلبة الظن أن أثر النجاسة زال كفى والحمد لله.
یہ ابن باز رحمہ اللہ کا فتویٰ ہے ۔ جو نجاست زدہ اور نجاست سے پاک کپڑوں کو اکٹھا دھونے کی بابت ہے ، بہر حال احیانا اس اعتبار سے تفریق ہو سکتی ہے ۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ