سوال (5536)

ایک اہم سوال ہے ایک ساتھی ہیں جو چھوٹے بچوں کے سر کے سائز بڑھے ہوتے ہیں اس کا دم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے ایک رہنمائی درکار ہے کہ وہ ان کا جو دم کرنے کا طریقہ ہے وہ یہ ہے کہ وہ آیات پڑھتے ہیں کچھ کچھ دعائیں وغیرہ پڑھتے ہیں تو ساتھ وہ کہتے ہیں کہ ایک چھوٹے یا بڑے سائز کا کدو لینا ہے اور کیکر کے 21 کانٹے لینے ہیں تو وہ ایت پڑھتے ہیں ادھر ایک کانٹے پہ پھونک مارتے ہیں اور ایک پھونک جو ہے وہ بچے کے سر پہ مارتے ہیں اور وہ جو کانٹا ہے کیکر کا کانٹا کدو میں پیوست دیتے ہیں،اس طرح وہ کہتے ہیں کہ 21 کانٹے کدو میں پیوست کیے جائیں گے پھر وہ کدو جہاں بچہ سوئے گا اس کے سرہانے کسی چیز کے ساتھ لٹکا دیں گے جیسے جیسے کدو خشک ہوگا بچے کے جو بڑھا ہوا سر کا سائز ہے وہ کم ہوتا جائے گا۔
اس حوالے سے رہنمائی فرمایئے کیا اس طریقے سے دم کرنا اور کروانا اور اس طرح کا جو معاملہ ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ جائز ہے یا نہیں کیا صورتحال ہے؟ یہ ذرا سارا تفصیل سے بتا دیں.

جواب

کتاب و سنت سے رقیہ اور دم شرعاً جائز ہے، کر بھی سکتے ہیں، کروا بھی سکتے ہیں، ضرورت کے تحت کوئی چیز استعمال بھی کر سکتے ہیں، جیسا کہ تیل وغیرہ، اس میں کوئی حرج نہیں، جو سوال میں طریقہ اختیار گیا ہے، یہ اہل بدعت کا طریقہ ہے، کہتے ہیں کہ یہاں کی بیماری وہاں منتقل کرتے ہیں، وہاں کی ادھر منتقل کرتے ہیں، یہ طریقہ خود ساختہ ہے، یہ اہل بدعت کا طریقہ ہے، باقی شریعت میں دم کی اجازت ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ