سوال (3458)

مندرجہ ذیل روایات میں تطبیق کیا ہے۔

(1) عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ ﷺ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ دَنو في الصلوةِ، كَبَّرَ وَصَفَ هَمَّامٌ حِيَالَ أَذْنَيْهِ ثُمَّ الْتَحَفَ بِنوي او وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى ، فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ أَخْرَجَ بَيْهِ مِنَ الثَّوْبِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا ، ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ فَلَمَّا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِين حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ فَلَمَّا سَجَدَ سَجَدَ بَيْنَ كَفَّيْهِ [صحیح مسلم ، كتاب الصلاة ، رقم: ٨٩٦.]
(2) عن وَائِلِ بْنِ حُجْرِ الْحَضْرَمِي قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ إِذَا رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَ وَإِذَا رَكَعَ وَ وَ بَعْدَ مَا يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ افْتَحَ الصَّلَاةَ، الركوع … قَالَ وَائِلٌ : ثُمَّ أَتَيْتُهُمْ فِي الشَّتَاءِ فَرَأَيْتُهُمْ يَرْفَعُوْنَ ایديهم في البرانس [مسند حمیدی : ٣٤٢/٢]

جواب

ان دو روایات میں کوئی تضاد نہیں ہے، دو واقعات ہیں، دو حالت میں سے دونوں دفعہ الگ الگ دیکھا ہے، انسان اپنی سہولت سے چادر وغیرہ اوڑھے ہوتا ہے، کبھی ہاتھ باہر نکال لیتا ہے، کبھی ہاتھ اندر کر لیتا ہے، مطلب دونوں طریقے صحیح ہیں، رفع الیدین چادر کے اندر اور باہر دونوں طرح کر سکتے ہیں، باقی یہ ہے کہ اشتمال الصماء سے منع ہے، وہ یہ ہے کہ چادر کو اس طرح لپیٹنا کہ بندہ حرکت ہی نہ کر سکے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ