سوال (3208)
کیا ساس سسر کو امی ابو کہنا درست ہے، یعنی عورت اپنے شوہر کے والدین کو امی یا ابو کہے، کیا یہ شرعاً درست ہے؟
جواب
کوئی بھی بزرگ جو ہمارے والدین کی عمر کے برابر ہو، اس کو ہم امی یا ابو کہہ سکتے ہیں، تو ساس و سسر کو بھی کہہ سکتے ہیں، عربوں میں یہ سلسلہ عام ہے، بزرگ علماء کے لیے فضیلۃ الوالد کا لفظ استعمال کرتے ہیں، ہماری روزمرہ زندگی پر بھی غور کیا جائے تو ہم بزرگ خاتون کو امی کہتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں ہے، یہ عرف میں ہے، یہ شریعت کے منافی نہیں ہے، اس میں عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اس میں ایک ادب کا پہلو پایا جاتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
سائل: شیخ محترم کچھ لوگ کہتے ہیں کہ جو حقیقی والدین ہیں، بس ان ہی کو امی، ابو بولنا چاہیے، ساس سسر کو نہیں کہنا چاہیے۔
جواب: آپ کو تاریخ میں کئی مثالیں مل جائیں گی، کہ بزرگ خاتون کو امہات بھی کہا گیا ہے، اس میں اصل وجہ ہے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جو ہم کرتے ہیں، دین میں اس کی تائید مل جائے، یہ ممکن نہیں ہے کیونکہ ہم دین کے پابند ہیں، دین ہمارا پابند نہیں ہے، اس لیے جو لوگ اصرار کرتے ہیں، ان کی بنیاد یہ ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ