سوال (4251)

ایک خاوند اپنی ساس کے ساتھ زنا کرتا ہے اور اپنی سالی کے ساتھ بھی، بیوی کو اب پتا چلا ہے، اس نے اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھ لیا ہے، کیا اس خاوند کی جو بیوی اس کا نکاح اس کے ساتھ باقی رہا ہے، کیونکہ بعض علماء کے نزدیک جو اس نے ساس سے زنا کیا وہ اس کی ماں ہے اس لیے بیوی حرام ہوگئی ہے؟ اگر نکاح نہیں بھی ٹوٹا تو اس عورت کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

یہ شخص بڑا بدبخت ہے، اس کا کوئی مضبوط سد باب کرنا چاہیے، البتہ اس کا جائز نکاح اس حرکت کی وجہ سے ٹوٹا نہیں یعنی باطل نہیں ہوا، سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ حرام حرکت حلال کو حرام نہیں کرتی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ