سوال (5095)
لڑکی سترہ سال کی ہے، اب اٹھارہ سے کم لڑکی کا نکاح رجسٹرڈ نہیں ہوگا، کسی نے کہا ہے کہ اگلے سال رجسٹرڈ کروادو، پھر اولاد ہوگئی ہے اس کو ایک سال لیٹ رجسٹر کروانا، کیا یہ سب جھوٹ میں نہیں آئے گا؟
جواب
اللہ تعالیٰ ایسی حکومتوں کو ہدایت نصیب فرمائے، جو اس طرح کی خلاف شریعت قوانین پاس کرتی ہیں، جب حکومت نے خلاف شریعت قانون بنایا ہے تو پھر ہمیں بامر مجبوری ایسا کرنا پڑے گا۔
اگر آپ نے نکاح اگلے سال رجسٹرڈ کروا دیا ہے، بچے کی عمر ایک سال کم لکھوائی ہے تو اس میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
میرے علم نے مطابق لڑکے کے لیے اٹھارہ سال ہے، لڑکی کے لیے سترہ سال ہے، لیکن بہرحال اس کے متعلق پوری تحقیق کرلیں۔
سترہ سال کی بچی کے نکاح میں کوئی حرج نہیں ہے، حکومتی معاملات سے نمٹنے کے لیے وہی راستہ ہے، جس کی طرف آپ نے خود اشارہ فرمایا ہے۔
اس کا ایک اور طریقہ بھی ہے کہ دو بچوں کے نام جڑواں لکھوائے جائیں، اس سے کیا فرق پڑے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ