سوال (1546)

حدیث شریف میں سیدنا عتبہ بن غزوان رَضِی اللّٰہ تَعَالٰی عنْہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : “جب تم میں سے کسی کی کوئی چیز گم ہوجائے اور مدد چاہے اور ایسی جگہ ہو جہاں کوئی ہمدم نہیں تو اسے چاہیے یوں پکارے : اے اللّٰہ کے بندو! میری مدد کرو، اے اللّٰہ کے بندو! میری مدد کرو ، کہ اللّٰہ کے کچھ بندے ہیں جنہیں یہ نہیں دیکھتا”
اس روایت کی تحقیق درکار ہے ؟

جواب

اس روایت میں کئی علتیں ہیں ، جس کے سبب یہ ضعیف ہے ۔
پہلی علت :
عبدالرحمن بن سہل ضعیف راوی ہے۔
دوسری علت :
عبدالرحمن بن سہل کے باپ شریک بن عبداللہ نخعی کے حفظ وضبط پر کلام ہے ۔
تیسری علت :
زید بن علی اور عتبہ بن غزوان کے درمیان انقطاع پایا جاتا ہے جیساکہ حافظ ابن حجر ؒ نے ذکر کیا ہے ۔
اس لئے یہ روایت ضعیف ہے ، اسے شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی ضعیف کہا ہے ۔
[دیکھیں : السلسلۃ الضعیفہ : 656، ضعیف الجامع :383]
اس جیسی ایک روایت جو کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ہے وہ بھی ضعیف ہے
اس کی سند میں معروف بن حسان ضعیف ہے ۔
[مجمع الزوائد:10/135]
ایک دوسری علت یہ ہے کہ قتادہ مدلس راوی ہیں جو عن سے روایت کرتے ہیں ۔
تیسری علت حافظ ابن حجر ؒ نے بیان کی وہ ابن بریدہ اور ابن مسعود کے درمیان انقطاع کا ذکر کرتے ہیں ۔
اس وجہ سے ان کے نزدیک یہ روایت ضعیف ہے ۔
[شرح الاذکار:5/150]
علامہ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس حدیث پر ضعف کا حکم لگا یا ہے ۔
[دیکھیں :السلسلۃ الضعیفہ:655، ضعیف الجامع:404، الکلم الطیب :178]

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ