سوال (1653)

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کا نکاح کس نے پڑھایا تھا ؟

جواب

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام تر نکاح من جانب اللہ تھے ، غالبا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی تصویر ریشم کے کپڑے میں تین بار دیکھائی گئی تھی ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر یہ برحق ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو جاری فرما دے گا ، پھر یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے ، دنیاوی و ظاہری معاملات میں غالباً سیدہ خولہ رضی اللہ عنھا نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کی والد ہ ام رومان کو پیغام دیا تھا ، خولہ نے کہا تھا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے عائشہ کا ہاتھ مانگنے آئی ہوں ، ام رومان رضی اللہ عنھا نے کہا کہ یہ خیر و برکت کی بات ہے ، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تشریف لائے ان کو بتایا ، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ ٹھیک ہے ، لیکن میں ان کا بھائی ہوں ، کیا یہ رشتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے مناسب ہے ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر ملی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت کی کہ آپ میرے دینی بھائی ہیں ، حقیقی بھائی نہیں ہیں ، لہذا یہ رشتہ صحیح ہے ، اگر آپ تفصیلات پر جائیں گے تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ اس نکاح کے تمام تر معاملات پھر سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے سرانجام دیے تھے، باقی باپ کی رضامندی سے چھوٹی لڑکی کا نکاح بھی اتفاقی معاملہ ہے ، سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ ہاتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں دیا ، نکاح کی تکمیل سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمائی ، سب کچھ اس کے اندر آگیا ، حق مہر کا بھی ذکر ہے ، بس اتنا ہی کافی ہے کہ ایک باپ نے اپنی بچی کا ہاتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں دیا کہ اس حیثیت سے کہ یہ آپ کی بیوی ہے ، اگر یہ الزامی طور پرسوال آیا ہے تو ہمیں بھی پوچھنا چاہیے صحیح البخاری کتاب المغازی میں ذکر ہوا ہے کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ ام کلثوم بنت علی رضی اللہ عنھا تھی ، سوال یہ ہے کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا نکاح کس نے پڑھایا تھا؟!

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ