سوال (2184)

ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اکٹھے بیٹھ کر کھجور میں کھا رہے تھے، ہر ایک کے پاس اپنی گھٹلیوں کا ڈھیر تھا، جب کھاتے تھے تو وہیں رکھ دیتے تھے، سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو ایک مزاح سوجھی تو انہوں نے اپنی ساری گٹھلیاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گٹھلیوں میں شامل کردیں اور فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو بھوک لگی ہوئی تھی، آپ نے تو بہت زیادہ کھجوریں کھا لی ہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دیکھا کہ علی رضی اللہ عنہ کی طرف کوئی گٹھلیاں نہیں ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی کو فرمایا کہ علی آپ کو اتنی بھوک لگی ہے کہ آپ نے گٹھلیوں سمیت کھجوریں کھالی ہیں۔
اس بارے رہنمائی فرمائیں کیا اس طرح کی کوئی بات ثابت ہے۔

جواب

میری معلومات کے تحت یہ قصہ دو طرح سے بیان کیا جاتا ہے، ایک سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے، ایک سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ بیان کیا جاتا ہے، بہرکیف اہل علم نےان دونوں موضوعات کو جھوٹ کہا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

کسی مستند کتاب میں تو یہ روایت ہمیں نہیں ملی نہ سند کے ساتھ اور نہ ہی بغیر سند کے۔
تاریخ اور ادب کی کتب میں ظریف الطبع لوگوں میں یہ واقعہ ہوا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نسبت درست نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ

لم أجده في كتب المستندة
والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ