سوال (4654)

مستدرک حاکم میں ایک روایت ہے کہ جب سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی وفات ہوئی تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں اس کی قبر پر عمارت بناؤ گا اور ان کی قبر پر عمارت بنائی گئی۔
کیا یہ روایت صحیح ہے؟

جواب

سید نا عمر فاروق رضی اللہ عنہ جن سے شجرہ حدیبیہ اور حجر اسود و دیگر موحدانہ موقف ثابت ہیں وہ ایسا نہیں کہہ سکتے لیکن روایت کے بارے میں تو تحقیق اہل تخصص پیش کرتے ہیں لیکن مجھے اتنا یاد ہے کہ یہ بات سید نا عمر سے ثابت نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ

عمومی ادلہ کے حساب سے جو اوپر ڈاکٹر صاحب نے بات کی ہے، وہ ہی بات مناسب ہے، سند تو اصل کتاب سے دیکھنی پڑے گی، میرا جہاں تک مطالعہ ہے، سند سے ہٹ کر وہ جو قبر کھود رہے تھے، ان کے لیے وقتی طور پر چادر تانی گئی تھی، گرمی بہت زیادہ تھی، اصل قصہ یہ تھا، جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چمڑے کے خیمے کو ٹیک لگا کر خطبہ دیا تھا، انہوں نے اس خیمے کو قبہ بنا دیا ہے، ادم کو بمعنی چمڑے کو آدم بنا دیا ہے، کہتے ہیں کہ قبہ صحیح مسلم سے ثابت ہے۔ اس طرح یہ لوگ کرتے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ