سوال (5179)

یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ سیدنا عمر رضی اللہ تعالی عنہ جب مسلمان ہوئے تو اپ نے یہ اعلان کیا کہ ساری عبادتیں سر عام کی جائیں مثلا اذان بھی سرعام دی جائے اور فرض نماز یا نوافل بھی سرعام پڑھی جائیں اگر کسی نے منع کیا تو عمر رضی اللہ اس کا سر قلم کر دے گا کیا یہ روایت درست ہے علماء کرام رہنمائی فرمائیں؟

جواب

یہ صرف معروف ہو چکا ہے، ہمارے علم کے مطابق اس طرح کی کوئی معتبر روایت نہیں ہے۔ اور اذان تو مدینہ پاک میں ملی تھی اور شروع ہوئی تھی اور باقاعدہ باجماعت نماز بھی مدینہ طیبہ میں آ کر شروع ہوئی تھی۔ والله أعلم بالصواب

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ