سیرت رسول بزبان رسول

قارئین کرام! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و اوصاف کو خود آپ کی زبانی ملاحظہ فرمائیں۔

1 اللہ تعالی نے میرا انتخاب کیا ہے

سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :

إِنَّ اللهَ اصْطَفَى كِنَانَةَ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ، وَاصْطَفَى قُرَيْشًا مِنْ كِنَانَةَ، وَاصْطَفَى مِنْ قُرَيْشٍ بَنِي هَاشِمٍ، وَاصْطَفَانِي مِنْ بَنِي هَاشِمٍ

اللہ تعالی نے اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے کنانہ کو اور کنانہ میں سے قریش کو اور قریش میں سے بنو ہاشم کو چنا ہے اور بنو ہاشم میں سے میرا انتخاب کیا ہے۔
(صحیح مسلم: 2276)

2 میرے کئی نام ہیں

سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :

إِنَّ لِي أَسْمَاءً أَنَا مُحَمَّدٌ ، وَأَنَا أَحْمَدُ ، وَأَنَا الْمَاحِي الَّذِي يَمْحُو اللَّهُ بِيَ الْكُفْرَ ، وَأَنَا الْحَاشِرُ الَّذِي يُحْشَرُ النَّاسُ عَلَى قَدَمِي، وَأَنَا الْعَاقِبُ.

میرے کئی نام ہیں ۔ میں محمد ہوں ، میں احمد ہوں ، میں ماحی ہوں کہ جس کے ذریعے اللہ کفر کو مٹائے گا اور میں حاشر ہوں کہ كے میرے قدموں پر لوگوں کو جمع کیا جائے گا اور میں عاقب یعنی سب سے آخر میں آنے والا ہوں ۔
(صحیح بخاری: 4896)

3 مجھے منفرد اوصاف سے نوازا گیا

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :

أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ قَبْلِي ، نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ ، وَجُعِلَتْ لِي الْأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا ، فَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلَاةُ فَلْيُصَلِّ ، وَأُحِلَّتْ لِي الْمَغَانِمُ وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي ، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً ، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً.

مجھے پانچ چیزیں ایسی دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی کو نہیں دی گئی تھیں ۔ ایک مہینے کی مسافت سے رعب کے ذریعے میری مدد کی گئی ہے اور تمام زمین میرے لیے سجدہ گاہ اور پاکی کے لائق بنائی گئی ۔ پس میرا امتی جہاں بھی نماز کا وقت پائے نماز پڑھ لے ۔ اور میرے لیے غنیمت کا مال حلال کر دیا گیا ہے ۔ مجھ سے پہلے یہ کسی کے لیے حلال نہیں تھا ۔ اور مجھے شفاعت عطا کی گئی ۔ اور تمام نبی اپنی اپنی قوم کے طرف مبعوث ہوتے تھے لیکن میں تمام انسانیت کی طرف نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں ۔ (صحیح بخاری: 335)

4 مجھے جامع کلمات عطا کیے گئے

سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ.

مجھے جامع کلمات دے کر بھیجا گیا ہے۔
(صحیح بخاری: 2977)

5 مجھے پوری انسانیت کی طرف بھیجا گیا

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :

كَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً ، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ عَامَّةً.

ہر نبی کو خاص اپنی قوم کی طرف مبعوث کیا گیا جبکہ میں تمام انسانوں کے لیے عام طور پر نبی بنا کر بھیجا گیا ہوں ۔
(صحیح بخاری: 335)

6 مجھے زمین کے خزانے دیے گئے

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :

فَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَتْ فِي يَدِي.

میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں ۔ (صحیح بخاری: 2977)

7 مجھے ہر رنگ ونسل کی طرف بھیجا گیا

سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

بُعِثْتُ إِلَى كُلِّ أَحْمَرَ وَأَسْوَدَ.

مجھے ہر سرخ و سیاہ کی طرف بھیجا گیا۔
(صحیح بخاری: 521)

8 مجھے رحمت بنا کر بھیجا گیا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِنِّي لَمْ أُبْعَثْ لَعَّانًا وَإِنَّمَا بُعِثْتُ رَحْمَةً.

مجھے لعنت کرنے والا بنا کر نہیں بھیجا گیا،
مجھے تو رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے ۔
(صحیح مسلم: 2599)

9 میں اولاد آدم کا سردار ہوں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أَنَا سَيِّدُ وَلَدِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

میں قیامت کے دن تمام اولاد آدم کا سردار ہوں گا۔ (صحیح مسلم: 5940)

10 میں سب سے پہلے شفاعت کروں گا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَأَوَّلُ مَنْ يَنْشَقُّ عَنْهُ الْقَبْرُ، وَأَوَّلُ شَافِعٍ وَأَوَّلُ مُشَفَّعٍ.

میں پہلا شخص ہوں گا جس کی قبر کھلے گی ، اور میں پہلا شفاعت کرنے والا ہوں گا اور سب سے پہلے میری شفاعت قبول ہو گی ۔
(صحیح مسلم: 5940)

11 میرے پیروکار سب سے زیادہ ہوں گے

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

مَا مِنَ الْأَنْبِيَاءِ نَبِيٌّ إِلَّا أُعْطِيَ مِنَ الْآيَاتِ مَا مِثْلُهُ ، أُومِنَ أَوْ آمَنَ عَلَيْهِ الْبَشَرُ ، وَإِنَّمَا كَانَ الَّذِي أُوتِيتُ وَحْيًا أَوْحَاهُ اللَّهُ إِلَيَّ ، فَأَرْجُو أَنِّي أَكْثَرُهُمْ تَابِعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

انبیاء میں سے کوئی نبی ایسا نہیں جن کو کچھ نشانیاں نہ دیے گئے ہوں جن کے مطابق ان پر ایمان لایا گیا یا لوگ ایمان لائے اور مجھے جو معجزہ دیا گیا وہ قرآن ہے جو اللہ نے میری طرف نازل کیا ہے، پس میں امید کرتا ہوں کہ قیامت کے دن تمام انبیاء سے زیادہ میری پیروی کرنے والے ہوں گے ۔
(صحیح بخاری: 7274)

12 میرا دل بیدار رہتا ہے

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إِنَّ عَيْنَيَّ تَنَامَانِ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي.

میری آنکھیں سوتی ہیں، لیکن میرا دل نہیں سوتا ۔
(صحیح بخاری: 1147)

13 میں علم تقسیم کرنے والا ہوں

سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي.

میں تقسیم کرنے والا ہوں ، دینے والا اللہ ہے۔
(صحیح بخاری: 71)

14 میرے لیے زمین لپیٹ دی گئی

سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

اللَّهَ زَوَى لِي الْأَرْضَ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّ رَبِّي زَوَى لِي الْأَرْضَ فَرَأَيْتُ مَشَارِقَهَا وَمَغَارِبَهَا وَإِنَّ مُلْكَ أُمَّتِي سَيَبْلُغُ مَا زُوِيَ لِي مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَنْزَيْنِ الْأَحْمَرَ وَالْأَبْيَضَ.

بیشک اللہ تعالی نے میرے لیے زمین کو لپیٹا اور میں نے اس کی مشرقوں اور مغربوں کو دیکھا اور بلاشبہ میری امت کی حکومت وہاں تک پہنچے گی جہاں تک اسے میرے لیے لپیٹا گیا ہے، اور مجھے سرخ اور سفید دو خزانے دیے گئے ہیں ۔
(سنن ابی داود: 4252)

15 میں آخری نبی ہوں

سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

سَيَكُونُ فِي أُمَّتِي كَذَّابُونَ ثَلَاثُونَ كُلُّهُمْ يَزْعُمُ أَنَّهُ نَبِيٌّ وَأَنَا خَاتَمُ النَّبِيِّينَ لَا نَبِيَّ بَعْدِي.

اور عنقریب میری امت میں کذاب اور جھوٹے لوگ ظاہر ہوں گے، ان کی تعداد تیس ہوگی، ان میں سے ہر ایک کا دعوی ہوگا کہ وہ نبی ہے ۔ حالانکہ میں آخری نبی ہوں۔ (سنن ابی داود: 4252)

16 روز محشر حمد کا جہنڈا میرے ہاتھ میں ہوگا

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَلِوَاءُ الْحَمْدِ بِيَدِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا فَخْرَ.

قیامت کے دن حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ میں ہو گا اور اس پر مجھے کوئی فخر نہیں ۔
(سنن ابن ماجة: 4308)

17 میری محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لَا يُؤْمِنُ أَحَدُكُمْ حَتَّى أَكُونَ أَحَبَّ إِلَيْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ.

تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اس کو اس کے والد، اسکی اولاد اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ بن جاؤں۔
(صحیح بخاری: 15)

18 میری زبان سے ہمیشہ حق نکلتا ہے

سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ سے جو کچھ سنتا وہ سب لکھ لیا کرتا تھا تاکہ اسے حفظ کر لوں ۔ تو بعض قریشیوں نے مجھے منع کر دیا ۔ انہوں نے کہا : تو ہر بات ، جو سنتا ہے ، لکھ لیتا ہے ، حالانکہ رسول اللہ ﷺ ایک انسان ہیں غصے اور خوشی دونوں حالتوں میں گفتگو کرتے ہیں ، تو میں نے لکھنا بند کر دیا اور یہ بات رسول اللہ ﷺ سے عرض کی ۔ تو آپ ﷺ نے اپنے دہن مبارک کی طرف انگلی سے اشارہ کر کے فرمایا:

اكْتُبْ، ‏‏‏‏‏‏فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ، ‏‏‏‏‏‏مَا يَخْرُجُ مِنْهُ إِلَّا حَقٌّ.

لکھا کرو! اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ اس سے سوائے حق کے اور کچھ نہیں نکلتا۔
(سنن ابی داود: 3646)

19 میں سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا ہوں

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ
رسول اللہ ﷺ لوگوں کو کسی کام کا حکم دیتے تو وہ ایسا ہی کام ہوتا جس کے کرنے کی لوگوں میں طاقت ہوتی تھی، اس پر صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! ہم لوگ تو آپ جیسے نہیں ہیں اور آپ کی اللہ نے اگلی پچھلی سب لغزشیں معاف فرما دی ہیں ۔ ( اس لیے ہمیں اپنے سے کچھ زیادہ عبادت کرنے کا حکم فرمایئے ) یہ سن کر آپ ناراض ہوئے حتی کہ خفگی آپ کے چہرہ مبارک سے ظاہر ہونے لگی ۔ پھر فرمایا: إِنَّ أَتْقَاكُمْ وَأَعْلَمَكُمْ بِاللَّهِ أَنَا. بیشک میں تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا ہوں اور تم سب سے زیادہ اسے جانتا ہوں ۔
(صحیح بخاری: 20)

20 میں پیٹھ پیچھے بھی دیکھتا ہوں

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

أَقِيمُوا الصُّفُوفَ فَإِنِّي أَرَاكُمْ خَلْفَ ظَهْرِي.

صفیں سیدھی کر لو ۔ میں تمہیں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے دیکھ رہا ہوں ۔
(صحیح بخاری: 718)

21 روز محشر ہم سب سے آگے ہوں گے

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

نَحْنُ الْآخِرُونَ السَّابِقُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.

ہم دنیا میں سب سے آخری امت ہیں، لیکن آخرت میں سب سے آگے ہوں گے ۔ (صحیح بخاری: 7495)

22 میں سب سے پہلے پل صراط سے گذروں گا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وَيُضْرَبُ جِسْرُ جَهَنَّمَ، فَأَكُونُ أَوَّلَ مَنْ يُجِيزُ.

پھر جہنم پر پل رکھ دیا جائے گا اور میں پہلا شخص ہوں گا جو اس سے گذروں گا۔
(صحیح بخاری: 6573)

محمد سلیمان جمالی نواب شاہ

یہ بھی پڑھیں: شیخ الحدیث محمد رفیق الأثری ؒ کی حیات و خدمات