سوال (1085)
اگر کسی نے سحری کر کے بیوی سے ہمبستری کر لی ہو اور اذان نہ ہوئی ہو تو کیا روزہ برقرار رہے گا یا ٹوٹ جائے گا ؟
جواب
روزے کا تعلق اذان سے نہیں ہے ۔ طلوع فجر سے ہے ۔ طلوع فجر سے پہلے پہلے یہ کارروائی پوری کرلیں ۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
بیوی سے تعلقات کی اجازت طلوع فجر تک ہے ۔ سحری پہلے کھانے یا نہ کھانے کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر طلوعِ فجر سے پہلے ہم بستری کی تھی تو روزہ بالکل درست ہے ۔
فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ
روزہ اذان کے بعد شروع ہوتا ہے ، روزہ برقرار رہے گا اور اس سے گزارش کریں کہ افطاری بہر حال کھجور سے ہی کرے۔
فضیلۃ العالم محمد زبیر حفظہ اللہ
سائل : “احل لکم لیلة الصيام الرفث الي نسائكم”
اس آیت میں لیل کی قید ہے جو کہ فجر کاذب پر اختتام پذیر ہوجاتی ہے جبکہ ہمبستری کا معاملہ فجر کاذب کے بعد ہو رہا ہے ؟
جواب:لیل کا اختتام فجر صادق پر ہوتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
سوال میں اذان سے پہلے لکھا ہوا ہے ، تو اذان طلوعِ فجر پر نہیں ہوتی ہے جس سحری کا اختتام ہوتا ہے؟
فضیلۃ الباحث حافظ محمد طاہر حفظہ اللہ
جب تک کھا پی سکتے ہیں اس وقت تک کرسکتے ہیں۔ سحری کے وقت کے اختتام پر کھانا پینا اور جماع ممنوع ہے
فضیلۃ الباحث مرتضی ساجد حفظہ اللہ
آیت آگے بھی پڑھیں
فضیلۃ الباحث داؤد اسماعیل حفظہ اللہ
متفق
أُحِلَّ لَكُمۡ لَیۡلَةَ ٱلصِّیَامِ ٱلرَّفَثُ إِلَىٰ نِسَاۤىِٕكُمۡۚ
شرح میں لیلة کا اطلاق غروب الشمس سے طلوع فجر تک ہے۔
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ