سوال (650)

ایسی ای او (SEO) شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟

جواب

سرچ انجن آپٹیمائزیشن ڈیجیٹل دنیا کی اہم ترین ضرورت ہے،”Search Engine Optimization” کو عربی میں “تحسين محرك البحث” کہتے ہیں۔
جس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ آپ ڈیجیٹل دنیا کے کسی بھی پلیٹ فارم پر کسی بھی طرح کا مواد مثلا آرٹیکلز، ویڈيوز وغیرہ اس طرح پوسٹ کریں کہ وہ ’سرچ انجنز’ کی نظر میں اہمیت حاصل کر سکے! تاکہ آپ کے پوسٹ کردہ مواد سے متعلق اگر کسی بھی سرچ انجن میں تلاش کی جائے تو وہ مطلوبہ مواد یا ڈیٹا کو صارف کے سامنے لے آئے!
بقول چیٹ جی پی ٹی:
’’SEO ایک ایسا عمل ہے جس میں ویب سائٹ کو ایسے ترتیب دیا جاتا ہے کہ وہ انٹرنیٹ سرچ انجنز (مثل گوگل، بنگ، یا یاہو) میں بہتری سے نمایاں ہو’’۔
ایسی ای او کے اندر مختلف چیزیں آتی ہیں، مثلا مواد کی کوالٹی کو بہتر بنانا، مخصوص اور مناسب کی ورڈز کا استعمال کرنا، ہیش ٹیگز کا استعمال، تھمب نیلز کو بہتر بنانا وغیرہ۔ (انٹرنیٹ پر اس حوالے سے تفصیلی آرٹیکلز، ویڈيوز ، کورسز موجود ہیں)
شرعی حوالے سے ایس ای او کے لیے کیے جانے والی کوششوں یا حرکتوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
1۔ ایسے رائج اور مشہور کی ورڈز اور ہیش ٹیگز وغیرہ استعمال کرنا جو مواد سے مطابقت رکھتے ہیں اور ان میں جھوٹ اور دھوکہ دی نہیں ہوتی، یہ بالکل جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، بلکہ یہ مطلوب و مقصود ہے، اور ایک داعی کو ان چیزوں کا استعمال ضرور بالضرور کرنا چاہیے، تاکہ اس کی سرچ انجنز اور الگورتھمز سے دوستی ہو جائے اور وہ اسے بطور ایک اچھے کریئٹر اور رائٹر کے پہچان لیں اور صارفین کے لیے اس کے مواد کو تجویز کریں۔
2۔ ایس ای او کی کچھ حرکتیں ایسی بھی کی جاتی ہیں، جو درحقیقت دھوکہ ہوتا ہے، یعنی ایسے کی ورڈز اور ہیش ٹیگز یا تھمب نیلز استعمال کیے جاتے ہیں، جن کا پیش کردہ آرٹیکل، پوسٹ، ویڈيو اور مواد کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ صرف اس وجہ سے کچھ مشہور کی ورڈز، ہیش ٹيگز کو لکھ یا استعمال کر لیا جاتا، تاکہ جو لوگ ان چیزوں کو دیکھ یا سرچ کر رہے ہیں، ان کے پاس ہمارا مواد بھی شو ہونا شروع ہو جائے۔
اس طرح کا ایس ای او کرنا درست نہیں، کیونکہ یہ شرعی اعتبار سے جھوٹ اور دھوکے کے زمرے میں آتا ہے۔
ویسے بھی یاد رکھیں اب سرچ انجنز اور الگورتھمز میچور ہونا شروع ہوگئے ہیں، جو لوگ دو نمبر ایس ای او کرتے ہیں، بہت جلد انہیں ایک دھوکے باز کے طور پر پہچان لیا جاتا ہے اور پھر انہیں صارفین کے سامنے نہیں لایا جاتا۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ