سوال (3188)

شادی بیاہ کے موقع پر دلہا ہلکا پھلکا سا میک اپ کرتے ہیں، صرف اپنی اسکن کو صاف دکھانے کے لیے اور جو نشانات ہوتے ہیں، مثلاً: دانے، تل ایسے نشانات کو چھپانے کے لیے، بالکل ویسا بھی نہیں کرتے ہیں کہ جنس ہی تبدیل لگے، تو کیا یہ عورتوں کی مشابہت ہے؟ یا بلکل معمولی سا کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے؟

جواب

“ان الله جميل يحب الجمال”، اگر عورتوں سے مشابہت نہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

شادی کا موقع ہو یا غیر شادی کا، دلہا ہو یا کوئی اور ہلکا پھلکا میک اپ کر لینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ کئی ایک معاصر علماء نے جواز کا فتویٰ دیا ہے۔ لیکن اس حوالے سے چند ایک شرائط کو ملحوظ خاطر رکھیں:
(1) : اس طریقہ تزیین سے جلد کو کوئی ضرر نا ہو۔ اس سلسلے میں جوامع الکلم والی احادیث میں سے حدیث “لا ضرر ولا ضرار” پیش نظر رکھیں۔
(2) : اس میں عورتوں کی سی مشابہت نا ہو۔ مرد کی ایک خاص خلقت اور طبیعت ہے جو اسے عورت سے جدا کرتی ہے۔ لہذا ہر ایسا کام جو اسے عورت کا سا بنا دے وہ حرام وناجائز ہے۔ حدیث میں ہے:

لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم المتشبهين من الرجال بالنساء، والمتشبهات من النساء بالرجال.

ایک دوسری حدیث میں ہے:

لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الرجل يلبس لبسة المرأة، المرأة تلبس لبسة الرجل.

(3) : اس کے ذریعے مستقلا کوئی ظاہری عیب چھپانا مقصود نا ہو۔
والله تعالى أعلم والرد إليه أسلم.

فضیلۃ الباحث ابو دحیم محمد رضوان ناصر حفظہ اللہ