سوال (3089)
کیا شادی کے بعد ہمبستری ضروری ہے یا نہیں؟
جواب
بیوی سے خلوت اختیار کرنا یہ فطری ضرورت اور باعث تسکین ہے۔
وَ مِنۡ اٰيٰتِهٖۤ اَنۡ خَلَقَ لَكُمۡ مِّنۡ اَنۡفُسِكُمۡ اَزۡوَاجًا لِّتَسۡكُنُوۡۤا اِلَيۡهَا [سورة الروم : 21]
«اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم سکون حاصل کرو»
یہ انسان کے زمین پر بقاء کے لیے ضروری ہے۔
اگر کوئی شخص بغیر عذر کے بیوی کا یہ حق پورا ہی نہیں کرنا چاہتا تو وہ گناہ گار ہوگا، بیوی کو اختیار ہے کہ وہ خلع لے لے۔ اگر تو سوال ولیمہ کے متعلق ہے کہ ولیمہ کے لیے خلوت ضرور ہے کہ نہیں، اس حوالے سے بہتر یہی ہے کہ زوجین کو تنہائی میسر کردیں خواہ کچھ گھنٹے کے لیے، اس کے بعد ولیمہ کرلیں۔
(تعلق قائم نہ بھی ہو، صرف خلوت کا میسر آجانا کہ اگر اس دوران تعلق قائم کرنا چاہیں تو کرسکیں)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عمل یہی ہے کہ خلوت کے بعد ہی ولیمہ کیا جائے۔
[ صحيح البخاري : 5166]
رخصتی سے قبل ولیمہ کرنا، یا رخصتی والے دن خلوت کا وقت میسر آنے سے پہلے ہی ولیمہ کردینا خلاف سنت ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
فضیلۃ الباحث احمد بن احتشام حفظہ اللہ
شائید سوال میں وضاحت نہیں ہے کہ کیا پوچھنا چاہ رہے ہیں، اگر رخصتی کے بعد کے مراحل میں پوچھا جا رہا ہے تو آپ آزاد ہیں، جب طبیعت آمادہ ہو، موقع محل ہو، طبیعت، مزاج اجازت دے تو آپ ضرورت کو اختیار کر سکتے ہیں، یا تو یہ پوچھنا چاہ رہا ہے کہ پہلے دن صحبت ضروری ہے تو یہ بھی آپ کے صوابدید پر ہے، فرضیت میں سے کوئی چیز نہیں ہے، لیکن یہ یاد رہے کہ یہ مقاصد نکاح میں سے ایک مقصد ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل:
صحبت ولیمے کے لیے ضروری ہے یا نہیں ہے، لوگ کہتے ہیں اگر ہمبستری نہ ہو تو ولیمہ نہیں ہوتا ہے، ولیمے کے لیے ہمبستری ضروری ہے۔
جواب:
ایسا کچھ نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ