سوال (3932)

کیا شادی کی پہلی رات کے بعد والی جو صبح آتی ہے، اس صبح کو ماں یا گھر کی کوئی وڈیری عورت یا مرد میاں بیوی سے پوچھ سکتا ہے کہ تم دونوں نے رات کو کچھ کیا ہے یا نہیں یا پھر وڈیرے دونوں میاں بیوی کے کپڑے اٹھا کر دیکھ سکتے ہیں کہ کچھ کیا ہے یا نہیں۔ یا لڑکے سے یہ پوچھ سکتے ہیں کہ لڑکی کو رات نہلوایا ہے یا نہیں؟ شریعت اس حوالے سے کیا کہتی ہے؟

جواب

یہ باتیں کس غرض سے پوچھنی ہوتی ہیں؟
بظاہر تو ان کی کوئی ضرورت نظر نہیں آ رہی، اور نہ ہی شریعت میں ایسی کوئی رہنمائی موجود ہے کہ میاں بیوی سے ایسی تحقیق و تفتیش کی جائے کہ رات کو آپ نے کچھ کیا ہے یا نہیں کیا.
ہم بستری ہوئی ہے یا نہیں ہوئی، اس پر بعض دفعہ کچھ شرعی احکام مرتب ہوتے ہیں، بوقت ضرورت اس حوالے سے پوچھ گچھ ہو سکتی ہے، لیکن عام حالات میں اس کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی.
بعض لوگوں کے ہاں یہ مشہور ہے کہ جب تک ہم بستری اور دخول نہ ہو، ولیمہ نہیں کرنا چاہیے، شاید وہ اس لیے تصدیق کرتے ہوں، حالانکہ ولیمے کے لیے ایسی کوئی شرط نہیں ہے۔
لہذا بلا ضرورت اس قسم کی حرکات شریعت میں ہتکِ ستر کے زمرے میں آتی ہیں، جو کہ بالکل جائز نہیں۔ واللہ اعلم.

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ