سوال (3374)

شہد کی زکاۃ کے حوالے سے وضاحت درکار ہے، فارمی ہو یا درختوں سے لی گئی ہو یا آمدنی وغیرہ۔

جواب

شہد کی زکاۃ کے حوالے سے جو روایات ہیں، ان میں اہل علم کی بحث ہے، جنہوں نے ان روایات کو قبول کیا ہے، انہوں نے عشر کا ذکر کیا ہے، پھر مقدار میں اختلاف ہے، اس حوالے سے جمہور کا جو راجح قول ہے، امام بخاری رحمہ اللہ کا رجحان بھی اس طرف ہے، امام بخاری رحمہ اللہ نے عمر بن عبد العزیز رحمہ اللہ کا ایک قول بھی ذکر کیا ہے، وہ شہد میں زکاۃ شمار نہیں کرتے تھے، راجح قول یہی ہے کہ شہد میں پیداوار کے اعتبار سے زکاۃ اور عشر نہیں ہے، البتہ جب اس کو مال تجارت بنایا جائے تو پھر جس طرح مال تجارت کی زکاۃ نکالی جاتی ہے، اس طرح اس کی بھی نکالی جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ