فضیلة الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ (فاضل:جامعہ سلفیہ فیصل آباد) کا مختصر تعارف

شیخ ابو عدنان محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ ایک معروف اسکالر ہیں جو مختلف دینی اور علمی موضوعات پر اپنی گہرائی اور بصیرت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے اسلامی تعلیمات کی ترویج اور دینی مسائل کی وضاحت میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔ ان کی تقریریں لوگوں میں دینی شعور بیدار کرنے اور اسلامی روایات کو سمجھانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ انہوں نے اسلامی علوم اور معاشرتی مسائل پر کام کیا ہے اور ان کی تحریریں اور تقریریں بہت سے لوگوں کے لیے راہنمائی فراہم کرتی ہیں۔
شیخ محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ کا اندازِ بیان سادہ اور دل نشین ہے، جس کی وجہ سے وہ مختلف عمر کے افراد کے درمیان مقبول ہیں۔ ان کی تعلیمات میں قرآن و سنت کی بنیاد پر عمل کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے، اور وہ جدید چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے اسلامی نقطہ نظر کی وضاحت کرتے ہیں۔
انہوں نے متعدد دینی موضوعات پر کتابیں بھی لکھی ہیں اور اپنی تقریروں کے ذریعے لوگوں کی راہنمائی کرتے ہیں۔ ان کی شخصیت علم و عمل کا حسین امتزاج ہے، جو دینی ماحول میں اپنی مثال آپ ہے۔ اسی طرح آپ فتوی کمیٹی لجنۃ العلماء للإفتاء کے رکن بھی ہیں، جس میں دیگر اہل علم کے اشتراک سے آپ کے فتاوی نشر ہوتے رہتے ہیں۔

سعودی عرب میں خدمات

شیخ محمد منیر قمر صاحب عرصہ دراز سے متحده عرب امارات اور سعودی عرب میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان کی خدمات میں درجِ ذيل امور شامل ہیں:

خطابت:
وہ مختلف مساجد میں خطبے اور دروس دیتے ہیں، جن میں وہ اسلامی تعلیمات کی ترویج کرتے ہیں اور لوگوں کی دینی راہنمائی کرتے ہیں۔ اسى طرح وه مختلف اسلامک سنٹرز میں دینی کورسز بھی کرواتے ہیں۔

کتابوں کی تصنیف:
انہوں نے زمانۂ طالبعلمی سے لے کر سعودی عرب میں قیام کے دوران مختلف موضوعات پر کئی کتابیں لکھی ہیں، جو علم و عمل کا خزانہ ہیں۔

اجتماعی پروگرام:
وہ دینی محافل، سیمینارز اور ورکشاپس میں حصہ لیتے ہیں، جہاں وہ علم کا تبادلہ کرتے ہیں۔

مفاہمت اور اتحاد:
انہوں نے اسلامی اتحاد اور بین المذاہب مفاہمت کے فروغ کے لیے بھی کام کیا ہے۔

ان کی خدمات نے نہ صرف سعودی عرب بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی لوگوں کو متاثر کیا ہے، اور وہ ایک قابل احترام شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

نام ونسب

محمد منیر بن حاجی نواب الدین رحمہ اللہ ( زمانہ طالبِ علمی سے ہی “قمر”کا اضافہ کر لیا تھا )۔

ولادت

شیخ محترم 1950ء کو گاؤں ریحان چیمہ سابقہ تحصیل ڈسکہ موجودہ تحصیل: سمبڑیال ضلع: سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم

شیخ محترم محمد منیر قمر صاحب نے ابتدائی تعلیم کے لیے پرائمری سکول گڈیالہ مغربی میں داخل لیا اور 1965ء میں امتیازی حیثیت سے پرائمری پاس کی ، پھر کرسچن مشنری کے سینٹ میریز ہائی سکول جامکے چمیہ میں داخلہ لیا۔
1969 ء میں مڈل اسٹنڈرڈ کا امتحان پاس کیا اور وظیفہ (اسکالرشپ)کے مستحق ٹھہرے۔

دین کی طرف رغبت: شیخ محترم کی زبانی

پہلے تو میرے خاندان میں اس راہ پر کوئی نہیں تھا، صرف مجھے اللہ نے یہ موقع عطا کیا۔ جب میں چوتھی جماعت میں تھا، تو ہماری کلاس کا ایک لڑکا حفظ کرنے کے لیے سکول چھوڑ گیا۔ یہی میرا نقطہ آغاز تھا کہ مجھے کس سمت جانا ہے۔ پرائمری مکمل کرنے کے بعد، میں نے اپنے والدین سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ میں حفظ کرنا چاہتا ہوں۔
میرے بڑے بھائی حاجی محمد نذیر صاحب حفظہ اللہ نے تجویز دی کہ ابھی آپ کی لکھائی پڑھائی کا مسئلہ ہے، اس لیے بہتر ہے کہ آپ دو تین سال اور سکول میں پڑھیں۔ لیکن میں اپنے ارادے میں پختہ تھا، لہذا گھر والوں نے یہ فیصلہ کیا کہ آپ مڈل پاس کرنے کے بعد جائیں گے۔ میں نے اسی وقت جامعہ سلفیہ فیصل آباد کے اس وقت کے مدیر مولانا پیر محمد یعقوب صاحب رحمہ اللہ کو خط لکھا، کہ میں پڑھنا چاہتا ہوں، مگر میرے احباب کی خواہش ہے کہ مڈل مکمل کر کے آؤں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ان کی خواہش بھی پوری کریں، اور اپنے ارادے کو بھی مضبوط رکھیں۔
چنانچہ میں نے مڈل پاس کیا، اور جب مڈل کا نتیجہ آیا تو مجھے اسکالرشپ بھی ملا۔ سکول کے اساتذہ چاہتے تھے کہ میں ان کے سکول میں تعلیم جاری رکھوں، پرنسپل صاحب نے کہا کہ سکول نہ چھوڑو، لیکن میں نے وضاحت کی کہ میں دینی تعلیم اور حفظ کے لیے جا رہا ہوں۔ تو انہوں نے کہا کہ اگر یہی بات ہے تو آپ جا سکتے ہیں۔ یوں میں اللہ کی مدد سے جامعہ سلفیہ میں داخل ہو گیا۔

دینی تعلیم کا آغاز

شیخ محترم حفظہ اللہ نے دینی تعلیم کا آغاز جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے کیا اور وہیں سے فارغ التحصیل ہوئے، جامعہ میں گئے تو ان کے والد گرامی رحمہ اللہ ساتھ تھے، پہلی ملاقات جامعہ کے سفیر مولوی یعقوب صاحب رحمہ اللہ سے ہوئی، ان کو بتایا گیا کہ پڑھنے کے لیے آئے ہیں اور ان کا ارادہ پہلےحفظ کرنےکا ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ آپ کی عمر کافی بڑی ہوگئی ہے، لہذا اب آپ حفظ کی بجائے درسِ نظامی شروع کرلیں، بعد میں اگر اللہ توفیق دے تو حفظ بھی کر لینا۔ اس طر ح ممدوح نے درسِ نظامی کا آغاز کردیا، اور پھر فراغت بھی جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے ہی ہوئی اور وفاق المدارس کی سند بھی حاصل کی۔

شیخ محترم نے جن مشائخ کرام سے کسب فیض کیا

1: فضیلة الشیخ مولانا حافظ محمد عبد اللہ بڑھیالوی رحمہ اللہ

2: فضیلة الشیخ مولانا محمد صدیق فیصل آبادی رحمہ اللہ

3: فضیلة الشیخ مولانا محمد عبدہ الفلاح رحمہ اللہ

4: فضیلة الشیخ حافظ بنیامین طور رحمہ اللہ

5: مفتئ جماعت شیخ الحدیث حافظ ثناءاللہ مدنی رحمہ اللہ

6: فضیلة الشیخ مولانا عبد السلام کیلانی رحمہ اللہ

7: فضیلة الشیخ مولانا علی محمد حنیف رحمہ اللہ

8: شیخ الحدیث مولانا سلطان محمود محدث رحمہ اللہ جلالپور پیروالا

9: فضیلة الشیخ مولانا غلام اللہ خان راولپنڈی،
(فقط تفسیر کورس)

10: فضیلة الشیخ مولانا قدرت الله فوق رحمہ اللہ

11: فضیلة الشیخ محمد اکال گڑھی صاحب رحمہ اللہ

12: فضیلة الشیخ مولانا عبدالوهاب حجازی صاحب رحمہ اللہ

13: شیخ الحدیث مولانا فاروق احمد راشدی صاحب حفظہ اللہ

جامعہ سے فراغت کے بعد کا سفر

جامعہ سے فراغت کے بعد، ممدوح کی والدہ محترمہ رحمہا اللہ نے کہا کہ آپ اتنا عرصہ جامعہ میں رہے ہیں، اب کچھ عرصہ ہمارے پاس بھی رہیں۔ تو شیخ محترم گھر میں رہنے لگے اور جامعہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پنجاب یونیورسٹی سے بی اے بھی مکمل کیا۔ اس وقت جنرل ضیا الحق کی صدارت میں پنجاب یونیورسٹی آڈیٹوریم میں 99 واں کانووکیشن منعقد ہوا، جہاں ان کو” بی اے” میں امتیازی پوزیشن حاصل کرنے پر گولڈ میڈل ملا۔
چند ماہ کے لیے، چوہدری عبد السلام رحمہ اللہ (فیصل آباد) کی فیکٹری اعلیٰ سائزنگ میںبطور مراقب ملازمین (فورمین) کام کرنےلگے، پھر متحدہ عرب امارات چلے گئے، جہاں پر سترہ سال رہے ۔ اس دوران، ممدوح نے احباب کے ساتھ مل کر مرکزی جماعت اہل حدیث کا آغاز کیا، جس کے تحت ہر شہر میں مفت لائبریریاں اور مدارس تحفیظ القرآن قائم کیے گئے۔ ہر سال مختلف شہروں میں عالمی کانفرنس بھی منعقد ہوتی تھی، جو اس کام کی وسعت کی عکاسی کرتی ہے

سعودی عرب میں مصروفیت

جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے فراغت کے بعد ممدوح نے متحدہ عرب امارات (UAE) کا سفر کیا، جہاں پر 17 سال گزارے۔ ان میں سے آخری 15 سال سعودی وزارتِ عدل کے تحت شرعی کورٹ ام القیوین میں مترجم کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ اس کے بعد سعودی عرب کے شرعی کورٹ، الخبر میں منتقل ہوئے، جہاں پر 25 سال تک اپنی خدمات پیش کیں۔ چالیس سال کی شاندار خدمات کے بعد، گزشتہ دو سال اور چند ماہ قبل ریٹائرمنٹ لی۔ اس دوران، انہوں نے دینِ اسلام کی نشر و اشاعت اور اپنی قوم و معاشرے کی خدمت کے لیے دعوت و ارشاد کے مراکز، ریڈیو، ٹی وی، جرائد و مجلات اور دیگر ذرائع ابلاغ کا بھرپور استعمال کیا۔

تصنیفی خدمات

شیخ محمدمنیر قمر صاحب ایک معروف قلم کار بھی ہیں، جن کی تحریریں دینی موضوعات پر گہرائی اور بصیرت کا نمونہ ہوتی ہیں۔ ان کی تحریریں اکثر قرآن و سنت کی روشنی میں قدیم و جدید مسائل کا تجزیہ کرتی ہیں، جو قارئین کے لیے علمی و فکری غذائیت فراہم کرتی ہیں۔

ان کی تحریروں کی کچھ خصوصیات یہ ہیں:

تحقیقی انداز:
ان کی تحریریں مستند حوالوں اور تحقیق پر مبنی ہوتی ہیں۔

آسان زبان:
وہ سادہ اور عام فہم زبان میں لکھتے ہیں، جس سے ہر طبقے کے لوگ مستفید ہو سکتے ہیں۔

موضوعات کا تنوع:
ان کی کتب و مضامین میں اسلامی عقائد، اخلاقیات، اور سماجی مسائل جیسے موضوعات شامل ہوتے ہیں۔

فکری بیداری:
ان کی تحریریں قارئین کو سوچنے پر مجبور کرتی ہیں اور ان کی فکری بیداری میں اضافہ کرتی ہیں۔

دینی رہنمائی:
وہ اپنی تحریروں کے ذریعے لوگوں کو دینی اصولوں کی جانب راہنمائی کرتے ہیں، جس سے معاشرتی مسائل کے حل کی کوشش کی جاتی ہے۔

شیخ محترم ابو عدنان محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ کا تصنیفی و تحقیقی کام

1۔ آئینہ نبوت(سیرت النبیﷺ ایک اچھوتے انداز میں ) ترتیب

2۔ رمضان المبارک روحانی تربیت کا مہینہ

3۔ توحید: شکوک و شبہات کا ازالہ

4۔ مسنون ذکر الہی (مختصر)

5۔ مسنون ذکر الہی (مفصل)

6۔ مناسک الحج و العمرہ (پاکٹ سائز) ترجمہ مختصر مناسک الحج و العمرہ للامام الالبانی

7۔ در آمدہ گوشت کی شرعی حیثیت

8۔ خنزیر کی چربی پر مشتمل اشیاء (اردو)

9۔ خنزیر کی چربی پر مشتمل اشیاء ( انگلش)

10۔ انسانی تاریخ کی خفیہ ترین تحریک ، میسنری

11۔ مقام سنت اور فتنہ انکار حدیث

12۔ گلدستہ آداب کے چند پھول (مراجعه و تهذيب و تقديم)

13۔ دین کے تین اہم اصول مع مختصر مسائل نماز

14۔ قبولیت عمل کی شرائط

15۔ دعوت الی اللہ اور داعی کے اوصاف

16۔ سیرت امام الانبیاءﷺ

17۔ شراب اور دیگر منشیات

18۔ مختصر مسائل و احکام طهارت و نماز

19 ۔فقه الصلوة (جلد اول)

20- فقه الصلوة (جلد دوم)

21- فقه الصلوة (جلد سوم)

20۔ سوئے حرم ( حج و عمرہ اور قربانی)

21۔ زیارت مدینه منوره ( آداب و احکام)

22۔ صحیح تاریخ ولادت مصطفٰیﷺ اور عید میلاد یوم وفات پر؟

23۔ نماز و روزہ کی نیت

24۔ جہاد اسلامی کی حقیقت

25۔ سودو رشوت

26۔ زناکاری و فحاشی

27۔ مختصر مسائل و احکام رمضان و روزه

28۔ مختصر مسائل حج و عمرہ اور قربانی و عیدین

29۔ گلدستہ نصیحت سے پچاس (۵۰) پھول ، مراجعہ و تہذیب

30۔ مساجد و مقابر اور مقامات نماز طبع پاكستان

31- “جہادِ اسلامی”

32۔ احکام و آداب مساجد

33۔ نماز کیلئے مرد و زن کا لباس

34۔ لواطت و اغلام بازی

35۔ انسداد زنا و لواطت کے لیے اسلام کی تدابیر

36۔ حج مسنون ( شارجہ ٹیلیویژن پروگرام)

37۔ آمین۔ معنی و مفہوم مقتدی کے لیے حكم

38۔ رفع الیدین قائلین و فاعلین کے دلائل

39- رفع الیدین مانعين و تاركين کے دلائل كا جائزه

40۔ درود شریف۔ فضائل و احکام

41۔ ظهور امام مهدی

42۔ مسائل قربانی و عیدین

43۔ شراب سے علاج ؟

44۔ تعویذ گنڈوں اور جنات و جادو کا علاج

45۔ نماز پنج گانہ کی رکعتیں مع وتر و تہجد و جمعہ

46۔ تمباکو نوشی

47- ۰۰۰ اور سگریٹ چھوٹ گئی

48۔ دخول جنت کے تیسں اسباب و ذرائع ، مراجعہ و تھذیب

49۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر اور ضرورت جہاد

50۔ اسیران جہاد اور مسئلہ غلامی

51۔ انسانی جان کی قدر و قیمت اور فلسفہ جہاد

52۔ وجوب نقاب و حجاب (چہرے کا پردہ)

53۔ مصنوعی اعضاء کی صورت میں غسل و وضو

54۔ نماز کے مفسدات و مکروہات و مباحات

54۔ ٹوپی و پگڑی سے یا ننگے سر نماز ؟

55۔ غیر مسلموں سے تعلقات اور جھوٹے کھانے پینے کاحکم

56۔ رکوع والے کی رکعت ؟

57۔ رکوع سے سجدے میں جانے کی کیفیت

58۔ جمعۃ المبارک: فضائل و مسائل

59۔ سماع و موسیقی اور گانا بجانا ۔ قرآن و سنت کی نظر میں

60۔ احکام القرآن احکامات و ممنوعات(انگلش)

61۔ بدعات رجب و شعبان

62۔ تارک نماز کا انجام

63۔ آداب دعا( مقامات ، اوقات و غیره) (اشتراک)

64- نماز نبوی ﷺکتاب + VCD)

65۔ محرمات ( حرام اشیاء و امور ) مراجعہ و تھذیب

66۔ سال نو اور تذکرہ چند بدعات کا

67۔ نماز تراویح

68۔ عمل صالح کی پہچان، قبولیت عمل کی شرائط (مختصر)

69۔ مچھلی کے پیٹ میں

70۔ نماز جنازہ ( مختصر مسائل و احکام)

71۔ بدعات اور ان کا تعارف ( مراجعہ و تہذیب )

72۔ مسائل اذان و اقامت اور جماعت و امامت

73۔ مسائل و احکام طہارت

74۔ رمضان المبارک اور احکام روزہ (مفصل)

75۔ سورة فاتحہ ، فضیلت، مقتدی کے لیے حکم

76۔ اوقات نماز پنج گانہ

77۔ نماز میں عدم پابندی اور تارک نماز کا حکم

78۔ نماز میں ہاتھ کب ؟ کہاں ؟ کیسے ؟

79۔ اندھی تقلید و تعصب میں تحریف کتاب و سنت

80۔ حقوق مصطفٰیﷺاور گستاخ رسول ﷺ کی سزا

81۔ الامام العلامه ابن باز رحمہ اللہ

82۔ خطبات مسجد حرام (مکه مکرمه ) جلد اول

83- خطبات مسجد حرام (مکه مکرمه ) جلددوم ، تحت الطبع

84۔ خطبات مسجد نبوی (مدینہ منورہ) جلد اول

85۔ خطبات مسجد نبوی (مدینه منوره) جلد دوم

86۔ تربیت اولاد

87۔ دینی مصائب و مشکلات (تہذیب و مراجعه )

88۔ نماز میں کی جانے والی غلطیان ( تہذیب و مراجعه)

89۔ مردوزن کی نماز میں فرق ( تہذیب و مراجعہ )

90۔ استقامت ( راه دین پر ثابت قدمی) (تہذیب و مراجعه)

91۔ امامت کا اہل کون ؟ ( اعداد و تقدیم)

92۔ ارکان ایمان (مراجعه و تقدیم)

93۔ ارکان اسلام (مراجعه و تقدیم)

94۔ دوہرے اجر کے مستحق لوگ (مراجعه و تہذیب)

95۔ احکام القرآن ( اوامر و نواہی) (مراجعه و تہذیب و اضافه )

96۔ جہیز وجوڑے کی رسم (مراجعه و تہذیب)

97۔ انسان کا سب سے بڑا دشمن(مراجعه و تہذیب)

98۔ تلاش حق کا سفر (مراجعه و تہذیب)

99۔ خوشگوار زندگی کے بارہ(12) اصول (مراجعه و تقدیم)

100۔ معوذتین: فضائل و تفسیر (مراجعه و تہذیب)

101۔ جنتی عورت (مراجعه و تقدیم)

102۔ قرآنی گرامر کی مختصر ، ضروری اور آسان ورک بک (مراجعه و تہذیب)

103۔ گھریلو ماحول کی اصلاح کیلئے چالیس(٤٠) نصیحتیں ( مراجعه و تهذيب)

104۔ سفر آخرت، حسن خاتمه و سوءخاتمه (مراجعه و تقديم)

105۔ گلدسته دروس خواتین (جلد اول )(مراجعہ و تہذیب)

106۔ گلدسته دروس خواتین (جلد دوم) (مراجعه و تہذیب)

107۔ زاد المبلغات ( مراجعہ و تہذیب)

108۔ سفینئہ نجات (مراجعه و تہذیب و اضافه )

109۔ بیماریوں کا علاج ( قرآن و سنت کی دعاؤں سے )(مراجعه و تہذیب و اضافه )

110۔ آداب زندگی

111۔ صبح و شام کے اذکار ( نظر ثانی)

112۔ أسماء اللہ الحسنی ۔ اللہ کے خوبصورت نام ( نظر ثانی)

113۔ امّی سیدہ عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا(مراجعه و تہذیب)

114۔ سودو رشوت اور بعض دیگر ناجائز ذرائع معاش

115۔ شہادت حضرت حسین رضی اللہ عنہ( نظر ثانی و تهذيب)

116۔ مساجد و مقابر اور مقامات نماز (مختصر)

117۔ مسلم خواتین کی خوبیاں (مراجعه و تقديم)

118۔ وہابیت ( تقديم و نظر ثانی)

119۔ آسان فقہ عبادت(مراجعہ و تاثرات )

120۔ عمرهکا آسان طریقہ( تصحیح و نظر ثانی)

121۔ زبان کی تباہ کاریاں (تہذیب و نظر ثانی)

122۔ عمرہ کا آسان طریقہ ( تصحیح و نظر ثانی)

123۔ روزہ توڑنے والے چند جدید طبی مسائل اور انکا حکم
نظر ثانى
124۔ روزہ داروں کے لئے چند ضروری نصیحتیں (ترجمہ)

125۔ عمرہ کا مختصر طریقہ اور آداب زیارت مدینہ طیبہ

126۔ اسلامی اخلاق و آداب ( ترجمه و تفهیم )

127۔ مختصر مسائل و احکام رمضان و روزه ( نظر ثانی)

128۔ مسنون حج و عمرہ ( نظر ثانی)

129۔ نماز کے لئے صف بندی ( مراجعہ و نظر ثانی)

130۔ نماز میں سینے پر ہاتھ باندھنے کی مختلف شکلیں

131۔ وجوب نقاب و حجاب ( مراجعه و نظر ثانی )

مسوّدات

132۔ پچاس (۵۰) سوال و فتاوى احکام حیض

133۔ ممنوعات ( ناجائز امور )

134۔ فقه الصلوة ( جلد چہارم)

135۔ احکام زکوة و صدقات

136۔ چند اختلافی مسائل میں راہ اعتدال

137۔ مقالات قمر (جلد اول)

138۔ مقالات قمر ( جلد دوم)

149۔ الامام المحدث الالباني رحمہ اللہ

140۔ تفسیر سورۃ الحجرات

141۔ حرمین شریفین ( حدود، آداب، فضائل، تاریخ)

142۔ خطبات مسجد حرام (مکه مکرمه) جلد سوم

143۔ خطبات مسجد حرام (مکه مکرمه) جلد چہارم

144۔ خطبات مسجد حرام (مکہ مکرمہ) جلد پنجم

145۔ خطبات مسجد نبوی (مدینہ منورہ) جلد سوم

146۔ خطبات مسجد نبوی (مدینه منوره) جلد چہارم

147۔ خطبات مسجد نبوی (مدینه منورہ) جلد پنجم

148۔ چند نفلی نمازیں اور سجدے

159۔ تفسیر آیات الاحکام ( جلد اول)

150۔ تفسیر آیات الاحکام ( جلد دوم)

151۔ الادعیہ والاذکار فی اللیل و النهار ( عربي )

152۔ صحیح فضائل اعمال ( قرآن کریم اور صحیح بخاری و مسلم کی روشنی میں )

153۔ اسلام: ناتواں علماء اور نادان عوام کے مابین

154۔ تبلیغی نصاب کے ناشر اور دیوبندیت کے مؤلف کی توبہ

155۔ فضائل اعمال پر ایک نظر ، مہندس فصیح الدین قریشی(مراجعه و تهذيب و تقديم)

156۔ ایک کھلا خط – تحریر: محمد رحمت اللہ خان (مراجعه و تهذيب و تقديم)

157۔ (کھلا خط تمام مسلمانوں کے نام) ، سید محمد صبغت الله امجد(مراجعه و تهذيب و تقديم)

158۔ تبلیغی نصاب: تجزیه و تبصره
(مراجعه و تهذيب و تقديم)

مزید جاننے کے لیے

شیخ محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ کے متعلق مزید جاننے کے لیے مندرجہ ذیل لنک کا ملاحظہ کیا جا سکتا ہے:

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ


جس میں آپ کی زندگی کے مختلف گوشوں کو قدرے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔

اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ شیخ محترم محمد منیر قمر صاحب حفظہ اللہ کی دینی،دعوتی،تصنیفی، تعمیری، تدریسی ، تبلیغی اور ملی خدماتِ جلیلہ کو شرفِ قبولیت سے نوازے اور آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔آمین!

⏺️ناشر: حافظ امجد ربانی
⏺️فاضل: جامعہ سلفیہ فیصل آباد
⏺️مدرس: جامعہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ لاہور

یہ بھی پڑھیں: شیخ ابن باز رحمہ اللہ کا مختصر تعارف