سوال (3504)

خیر تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے اور شر کے بارے میں بتائیں۔

جواب

شر کی نسبت خلق کے اعتبار سے اللہ کی طرف سے ہے۔

“الله خالق كل شيء”
“و من شر ما خلق”

اور کسب کے اعتبار سے انسان کی طرف نسبت ہے۔

“انا هديناه السبيل اما شاكرا و اما كفورا”

یہ بھی کہہ سکتے ہیں شر کا سبب خود انسان بنتا ہے اور خیر کی توفیق اللہ ہی کی طرف سے ہے۔

“ما اصابك من حسنه فمن الله وما اصابك من سيئه فمن نفسك”

انبیاء اور صلحا احترام خیر کی نسبت اللہ کی طرف کرتے اور شر کی نسبت اپنے نفس کی طرف کرتے۔

اني مسني الشيطان بنصب وعذاب
وما انسانيه الا الشيطان ان اذكره

فضیلۃ الباحث اظہر نذیر حفظہ اللہ