سوال (3099)

اس حوالے سے بحث و مباحثہ ہواہے کہ نمازی شیشے کے سامنے نماز پڑھ سکتا ہے؟ اس بارے میں وضاحت فرمائیں۔

جواب

بحث و مباحثہ اگر مدلل انداز میں ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، نماز میں خشوع و خضوع مطلوب ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ

“الَّذِيۡنَ هُمۡ فِىۡ صَلَاتِهِمۡ خَاشِعُوۡنَ” [سورة المؤمنون: 02]

«وہی جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں»
اب دیانت کے ساتھ بتائیں کہ سامنے منقش چیزیں ہو، شیشہ لگا ہوا ہو، اس کو خشوع و خضوع رہے گا، ظاہر ہے کہ اس کا خشوع و خضوع نہیں رہے گا، اس کی نماز ہو رہی ہے، اس کا تعلق خشوع و خضوع کے ساتھ ہے، لیکن خشوع و خضوع جا رہا ہے ، جو کہ مطلوب ہے، اس لیے یہ عمل خشوع و خضوع کے منافی ہے، مساجد میں بھی اگر ایسے شیشے ہیں جو انسان کو اپنا عکس دیکھا رہے ہیں تو وہ سامنے نہیں ہونے چاہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ