سوال          (64)

مسجد میں شیشہ لگا ہوا ہے جب نمازی نماز پڑھتا ہے تو اس کو اپنا عکس دیکھائی دیتا ہے۔ تو ایسے شیشوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

ہماری مساجد میں نادانستہ طور پر اس طرح کی کچھ چیزیں دیکھنے میں آ رہی ہیں اور مساجد میں بھی سامنے کے رخ میں شیشہ ہوتا ہے۔ کوئی ایسا شیشہ جو آپ کو آپ کا عکس دیکھائے، پھر ایسی جگہ پہ قصداً و ارادتاً کھڑے ہونا، اپنا عکس دیکھتے رہنا، کبھی بال بنا رہے ہیں، کبھی آنکھیں بار بار جا رہی ہیں، یہ تو خشوع و خضوع کے منافی ہے، اس میں خلل واقع ہو رہا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جائے نماز کو بدل دیا جو باعث خلل بن رہی تھی۔

لہذا ایسے شیشے نہ لگائیں جو آپ کو آپ کا عکس دیکھائیں یا ایسا ہو کہ ان شیشوں کے سامنے پردے ہوں جو نماز کے وقت کھینچ دیے جائیں تاکہ عکس دیکھائی نہ دے کیونکہ یہ خشوع و خضوع کے منافی ہے۔ ہم کسی کی نماز کے اوپر فتویٰ نہیں لگا رہے ہیں مگر  یہ چیز خشوع و خضوع کے منافی ہے جوکہ مطلوب ہے۔

جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

“الَّذِيۡنَ هُمۡ فِىۡ صَلَاتِهِمۡ خَاشِعُوۡنَ”.

’’(مومن ) وہی جو اپنی نماز میں خشوع کرنے والے ہیں‘‘۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ