سوال (4491)
کیا شیعہ رشتہ دار کے ساتھ مل کر قربانی کی جا سکتی ہے؟ یعنی کے ایک بڑے جانور میں شیعہ اور سنی گھرانے حصہ دار بن سکتے ہیں؟
جواب
عزیمت کا راستہ یہ ہے کہ ان کے ساتھ قربانی نہ کریں، کوشش کریں کہ موحدین کا اجتماع ہو، رخصت بہرحال موجود ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
میں نے تین گروہ اس سلسلے میں دیکھے ہیں۔
پہلا وہ جو شیعہ کو مشرک سمجھتا ہے اور اس وجہ سے اسکے ساتھ قربانی کو قطعا حرام سمجھتا ہے کیونکہ کسی مشرک کے ساتھ کوئی دینی کام کیسے ہو سکتا ہے، دوسرا وہ گروہ ہے جو شیعہ کو عقیدہ کے لحاظ سے موحد اھل حدیث سمجھتا ہے البتہ فروعی لحاظ سے غیر اھل حدیث سمجھتا ہے ایسے گروہ کے ہاں شیعہ کے ساتھ قربانی ہو سکتی ہے۔ جیسے کسی حنفی سنی کے ساتھ قربانی ہو سکتی ہے۔
تیسرا وہ گروہ ہے جو شیعہ کو مشرک کہتا ہے مگر سمجھتا موحد ہے انکے ہاں بھی قربانی ہو جاتی ہے لیکن ایسے گروہ کی مجھے سمجھ نہیں آتی کہ معتزلہ نے تو دو منزلوں کے درمیان ایک منزل بنا دی تھی لیکن یہ گروہ ایک ہی بندے کو مزرک بھی سمجھتا ہے اور موحد بھی سمجھتا ہے۔
میرے نزدیک پہلے دونوں گروہ درست ہیں البتہ تیسرے گروہ کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے صرف دعوی ہی ہے دعوی کے پیچھے مطمع نظر کیا ہے اسکا علم نہیں۔
(یہاں شرک سے مراد واضح شرک اکبر ہے شرک اصغر کی بات نہیں ہو رہی جیسے ریا کاری یا کفر دون کفر جیسے عبداللہ بن عباس نے کہا تھا کہ کوئی شریعت کے خلاف کوئی فیصلہ کرتا ہے تو وہ کفر دون کفر ہو گا کفر اکبر نہیں ہو گا) واللہ اعلم
فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ