سوال (3204)
ایک خاتون نے سوال کیا ہے وہ خود اہل حدیث ہے، جب اس کا نکاح ہوا اس کا شوہر سنی تھا، اب وہ شیعہ ہو گیا ہے تو وہ پوچھنا چاہتی ہے، کہ اب میں اس کے ساتھ رہوں یا کہ میرا نکاح ختم ہو گیا ہے، چار بچے بھی ہیں، باقی سارے گھر والے میرے شوہر سے بائیکاٹ کر چکے ہیں۔
جواب
اسلامی ریاست میں رہتے ہوئے یہ کہنا کہ نکاح خود بخود ٹوٹ گیا ہے، یہ درست نہیں ہے، باقی اگر یہ سمجھتی ہے کہ اس کا دین، آنے والے نسل کے لیے خطرہ ہے، تو وہ اس آدمی پر خلع کا دعویٰ دائر کرے، اس کی بنیاد اس چیز کو بنائے کہ میرے اور اس کے عقیدے کے اندر زمین و آسمان کا فرق ہے، اس سے پہلے یہ اس آدمی سے ثبوت حاصل کرلے کہ وہ اب باقاعدہ فلاں مسلک قبول کر چکا ہے، جس میں صحابہ کرام کو گالیاں اور دیگر کئی غلط عقائد عام ہیں، اس پر اس بنیاد پر عدالت میں خلع دائر کروائے، اس سے بچوں کا مستقل خرچہ لگ جائے گا، یہ آسانی والا معاملہ ہو جائے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ