سوال (5050)
ایک ویڈیو لگائی جس میں شیعہ کو کافر کہا جارہا تھا تو ایک صاحب نے میری اصلاح کی کہ قرآن کہتا ہے نصیحت نرم لہجے میں کرنی چاہیے، اس لیے شیعوں کو کافر نہ کہوں، ان دنوں وہ گستاخی کرتے ہیں صحابہ پر بکواس کرتے ہیں، زنا کو جائز کہتے ہیں، کہا ہم ان کو کافر بھی نہیں کہہ سکتے ہیں؟
جواب
کوشش کریں کہ قانون انہیں ایسا کہہ دے پھر کوئی مسئلہ نہیں ہو گا، ورنہ یہاں تو قادیانیوں کو شرعی مرتد کوئی نہ مانتا، البتہ ان کا کلمہ نماز روزہ و دیگر تمام عبادات مسلمانوں سے الگ ہیں تو ایسا وہ خود کرتے ہیں، جب مسلمان نہیں اور مسلمان کو مسلمان نہیں سمجھتے تو پھر اس کا مترادف تو یہی ہے۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
معذرت شیخ محترم ایک کنفیوشن ہے، میرے علم میں تو پاکستان میں ایسا کوئی قانون نہیں جو کسی قادیانی کو مرتد سمجھنے اور ماننے سے منع کرتا ہو بلکہ میرے خیال میں تو پاکستان میں تو یہ بھی کوئی قانون نہیں کہ جو ابو بکرؓ و عمرؓ وغیرہ کو کافر سمجھنے یا ماننے سے منع کرتا ہو آپ کے عم میں کوئی شق ایسی ہے تو بتا دیں، ہاں یہ قانون تو ہے کہ کوئی کسی دوسرے کی معزز ہستی کی توہین نہ کرے مثلا کوئی صحابہ کی توہین کرے یا رسول اللہ ﷺ کی توہین کرے تو اس پہ تو واضح سزا کا قانون موجود ہے، لیکن کوئی رسول اللہ ﷺ کو نبی نہیں سمجھتا ابو بکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ کو مسلمان نہیں سمجھتا تو اس پہ کسی قانون میں کوئی سزا نہیں جیسے ہندو و عیسائی رسول اللہ ﷺ کو نبی نہیں سمجھتے تو کہاں ان کو سزا ہو سکتی ہے، پس کوئی کسی شیعہ کا مسلمان نہیں سمجھتا تو کس قانون میں یہ جرم ہے مجھے علم نہیں ہے آپ کے علم میں کوئی قانون کی شق ہو تو پلیز بتا دیں اللہ آپ کو جزائے خیر دے میری کنفیوشن دور ہو جائے آمین۔
فضیلۃ الباحث ارشد حفظہ اللہ
قانون ہی تو نہیں ہے۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ