سوال (5935)

ایک عورت ہے، اس کا خاوند حرام کاموں کا ارتکاب کرتا ہے اور اس عورت کے پاس اولاد بھی نہیں ہے اور اس عورت کو طعنے بھی دیتا ہے اور اس بندے کو کہا جائے کہ آپ علاج کروا لے تو وہ بھی نہیں کرتا اور عورت طلاق بھی نہیں لینا چاہتی اور عورت کہتی ہے کہ مجھے ایسا حل بتایا جائے کہ میرا خاوند ٹھیک ہو جائے یا کوئی ایسا وظیفہ بتایا جائے کہ میں اس کو پڑھوں تو وہ ٹھیک ہو جائے؟

جواب

سورۃ البقرہ کی آیت 102 پانی پر پڑھ کر دونوں پیئیں۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

اس خاتون کو کہہ دیں کہ ہمارے پاس ایسا کوئی حل نہیں ہے کہ ہم آپ کے شوہر کو ٹھیک کر سکیں، اللہ تعالیٰ ایسی خاتون پر رحم فرمائے، میں ایسی خاتون کو نفسیاتی مریضہ سمجھتا ہوں، علماء کرام اس کو کیسے سدھار سکتے ہیں، جن کو والدین اور گھر والے بھی نہیں سدھار سکیں، دین اسلام نے اس لیے طلاق اور خلع کا سلسلہ رکھا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ