سوال (2988)
ایک مرد کی بیوی وفات پاگئی ہے اور اس کا بیٹا ہے، اس مرد نے ایک بیوہ سے شادی کی جس کی بیٹی تھی، کیا ان کی پہلے سے موجود اولاد آپس میں شادی کر سکتے ہیں؟
جواب
“وَّالۡمُحۡصَنٰتُ مِنَ النِّسَآءِ اِلَّا مَا مَلَـكَتۡ اَيۡمَانُكُمۡۚ كِتٰبَ اللّٰهِ عَلَيۡكُمۡۚ وَاُحِلَّ لَـكُمۡ مَّا وَرَآءَ ذٰ لِكُمۡ اَنۡ تَبۡتَـغُوۡا بِاَمۡوَالِكُمۡ مُّحۡصِنِيۡنَ غَيۡرَ مُسَافِحِيۡنَ” [سورة النساء : 24]
«اور خاوند والی عورتیں (بھی حرام کی گئی ہیں) مگر وہ (لونڈیاں) جن کے مالک تمھارے دائیں ہاتھ ہوں، یہ تم پر اللہ کا لکھا ہوا ہے اور تمھارے لیے حلال کی گئی ہیں جو ان کے سوا ہیں کہ اپنے مالوں کے بدلے طلب کرو، اس حال میں کہ نکاح میں لانے والے ہو، نہ کہ بدکاری کرنے والے»
قرآن کی اس آیت سے حلال رشتے واضح ہیں، جو کسی رشتے سے روکتا ہے یا منع کرتا ہے، تو دلیل اس کے ذمے ہے، حرام تھے وہ بتائے گئے ہیں، اس میں یہ بات صحیح ہے کہ باپ اس بیوہ سے نکاح کرلے، اور اس کی بیٹی سے اپنے بیٹے کا نکاح کروا لے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ