سوال (3500)
شیخ کچھ سوالات ہیں، جن میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے:
(1) شہدائے اسلام جو میراث چھوڑ کر گئے ہیں اس کو کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے؟
(2) انسان کو کیوں لگتا ہے کہ سب کچھ اس کے ہاتھ میں ہے؟
(3) اسلام کی خدمت کے لیے آج کے دور میں سب سے بڑا قدم کیا ہو سکتا ہے؟
جواب
اگر اس سے مراد جہاد یا منھجی راستہ ہے، کتاب و سنت کے تمام دعاۃ ایک جماعت کی طرح ہیں، ایک بھی فرد کہیں بھی کام کر رہا ہے تو اس پر عمل ہو رہا ہے، باقی ہمیں تیار رہنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں کبھی بھی موقع دیا ہے تو ہم پیچھے نہیں رہیں گے، اس وقت تک علم و عمل والی زندگی گذاریں، اللہ تعالیٰ کا علم و عمل والوں کے لیے وعدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کو استحکام اور خلافت دے گا، باقی انسان کو ایسا کیوں لگتا ہے کہ سب کچھ اس کے ہاتھ میں ہے، انسان جزوی طور پہ مجبور محض ہے، اس کو بلینس کرنا چاہیے، اس دور میں سب سے زیادہ اس چیز کی ضرورت ہے کہ علم و عمل کی زندگی کو مضبوط کرنا چاہیے، یعنی کتاب و سنت والی زندگی منھج سلف پر گزارنی چاہیے، اگر غیرت، شجاعت اور حمیت کا علم ہوگا تو انسان عملی زندگی میں مضبوط ہوگا، یہی چیز ماضی میں بھی تحریک کا سبب بنی ہے، آج بھی یہی کچھ درکار ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ