صرف ایک منٹ میں سرانجام پانے والی نیکیاں
قارئین کرام! ذیل میں ہم آپ کی خدمت میں بعض ایسے نیک اعمال بیان کر رہے ہیں جو ہم صرف ایک منٹ میں بڑی آسانی سے سرانجام دے سکتے ہیں۔ یہ کون سی نیکیاں ہیں؟ آئیں ملاحظہ فرمائیں۔ اور صرف ایک منٹ میں بے تحاشا اجر حاصل کریں۔
1 زبان سے اچھی بات نکال سکتے ہیں
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
وَالْكَلِمَةُ الطَّيِّبَةُ صَدَقَةٌ.
منہ سے اچھی بات نکالنا صدقہ ہے۔
(صحیح بخاری: 2989)
2 مسلمان بھائی سے مسکرا کر مل سکتے ہیں
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
تَبَسُّمُكَ فِي وَجْهِ أَخِيكَ لَكَ صَدَقَةٌ.
اپنے بھائی کے سامنے تمہارا مسکرانا تمہارے لیے صدقہ ہے۔
(سنن ترمذی: 1956)
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
لَا تَحْقِرَنَّ مِنْ الْمَعْرُوفِ شَيْئًا وَلَوْ أَنْ تَلْقَى أَخَاكَ بِوَجْهٍ طَلْقٍ.
نیکی میں کسی چیز کو حقیر نہ سمجھو ، چاہے تمہیں اپنے ( مسلمان ) بھائی سے کھلتے ہوئے چہرے سے ملنا پڑے۔
(صحيح مسلم: 2626)
3 مسلمان بھائی سے مصافحہ کر سکتے ہیں
سيدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَفْتَرِقَا.
جب دو مسلمان آپس میں ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور مصافحہ کرتے ہیں تو ان دونوں کے ایک دوسرے سے جدا ہونے سے پہلے انہیں بخش دیا جاتا ہے۔
(سنن ترمذی: 2727)
4 سبحان اللہ والحمد للہ پڑھ سکتے
سیدنا ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَأُ الْمِيزَانَ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ تَمْلَآنِ، أَوْ تَمْلَأُ مَا بَيْنَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ.
الحمد لله میزان کو بھر دے گا اور سبحان الله اور الحمد لله یہ دونوں آسمانوں اور زمین کے درمیان کی خلا کو بھر دیں گے یا ان میں سے ہر ایک آسمانوں اور زمین کے درمیان کی خلا کو بھر دے گا۔
(صحیح مسلم: 223)
5 رسول اللہ ﷺ پر درود پڑھ سکتے ہیں
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ صَلَّى عَلَيَّ وَاحِدَةً صَلَّى الله عَلَيْهِ عَشْرًا.
جس نے مجھ پر ایک بار درود بھیجا اللہ اس پر دس بار رحمت نازل فرمائے گا ۔
(صحيح مسلم: 408)
ایک روایت کے لفظ ہیں:
إنَّ أَوْلَى النَّاسِ بِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَكْثَرُهُمْ عَلَيَّ صَلَاةً.
قیامت کے دن میرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جو مجھ پر زیادہ درود پڑھتا ہوگا۔
(صحیح الترغيب والترهيب: 1668)
6 مسلمان کو سلام کر سکتے ہیں
سيدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا، وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا، أَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى أَمْرٍ إِذَا أَنْتُمْ فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ ؟ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ.
قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم جنت میں داخل نہیں ہو سکتے جب تک کہ تم مومن نہ بن جاؤ اور تم مومن نہیں بن سکتے جب تک تم آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہ کرو۔ کیا میں تمہیں ایک ایسی چیز نہ بتاؤں کہ اگر تم اس عمل کرو تو تم میں محبت پیدا ہو جائے؟ وہ یہ کہ تم آپس میں سلام کو عام کرو۔
(سنن ترمذی: 2688)
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
أَمَرَنَا نَبِيُّنَا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نُفْشِيَ السَّلَامَ .
ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم سلام کو عام کریں۔
(سنن ابن ماجه: 3693)
ایک روایت کے مطابق کامل سلام کرنے میں تیس نیکیاں ملتی ہے۔ سيدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ: ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور اس نے السلام علیکم کہا، آپ نے اسے سلام کا جواب دیا، پھر وہ بیٹھ گیا، تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کو دس نیکیاں ملی ہیں۔ پھر ایک اور شخص آیا، اس نے السلام علیکم ورحمتہ اﷲ کہا، آپ نے اسے جواب دیا، پھر وہ شخص بھی بیٹھ گیا، آپ نے فرمایا: اس کو بیس نیکیاں ملی ہیں۔ پھر ایک اور شخص آیا اس نے السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ کہا، آپ نے اسے بھی جواب دیا، پھر وہ بھی بیٹھ گیا، آپ نے فرمایا: اسے تیس نیکیاں ملیں ۔
(سنن ابی داود: 5195)
7 یتیم کے سر پر ہاتھ پھیر سکتے ہیں
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
أَنَّ رَجُلًا شَكَا إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَسْوَةَ قَلْبِهِ فَقَالَ لَهُ: إِنْ أَرَدْتَّ تَلْيِيْنَ قَلْبِكَ فَأَطْعِمِ الْمِسْكِينَ وَامْسَحْ رَأْسَ الْيَتِيمِ.
ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ اس کا دل بہت سخت ہے۔ آپ نے اس سے کہا: اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا دل نرم ہو جائے تو مسکین کو کھانا کھلاؤ، اور یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرو۔
(سلسلہ صحیحہ : 854)
8 نیکی کا حکم دے سکتے ہیں برائی سے روک سکتے ہیں
رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
ﺃﺣﺐ اﻷﻋﻤﺎﻝ ﺇﻟﻰ اﻟﻠﻪ ﺇﻳﻤﺎﻥ ﺑﺎﻟﻠﻪ ﺛﻢ ﺻﻠﺔ اﻟﺮﺣﻢ ﺛﻢ اﻷﻣﺮ ﺑﺎﻟﻤﻌﺮﻭﻑ ﻭاﻟﻨﻬﻲ ﻋﻦ اﻟﻤﻨﻜﺮ.
اللہ کے محبوب اعمال یہ ہیں : اللہ پر ایمان لے آنا صلہ رحمی کرنا، نیکی کا حکم دینا برائی سے روکنا۔
(صحیح الجامع: 166)
9 پیاسے کو پانی پلا سکتے ہیں
حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا :
إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَأَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ سَقْيُ الْمَاءِ.
اے اللہ کے رسول ! میری والدہ محترمہ فوت ہو گئی ہیں ۔ کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ۔ میں نے عرض کیا : سب سے افضل صدقہ کون سا ہے ؟ آپ نے فرمایا : پانی پلانا۔
(سنن نسائى: 3664)
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
غُفِرَ لِامْرَأَةٍ مُومِسَةٍ مَرَّتْ بِكَلْبٍ عَلَى رَأْسِ رَكِيٍّ يَلْهَثُ ، قَالَ : كَادَ يَقْتُلُهُ الْعَطَشُ فَنَزَعَتْ خُفَّهَا فَأَوْثَقَتْهُ بِخِمَارِهَا فَنَزَعَتْ لَهُ مِنَ الْمَاءِ فَغُفِرَ لَهَا بِذَلِكَ.
ایک فاحشہ عورت صرف اس وجہ سے بخشی گئی کہ وہ ایک کتے کے قریب سے گزر رہی تھی، جو ایک کنویں کے قریب کھڑا پیاسا ہانپ رہا تھا۔ ایسے معلوم ہو رہا تھا کہ وہ پیاس کی شدت سے ابھی مر جائے گا۔ اس عورت نے اپنا موزہ نکالا اور اس میں اپنا دوپٹہ باندھ کر پانی نکالا اور اس کتے کو پلایا، تو اسی (نیکی) کی وجہ سے اس کی بخشش ہو گئی۔
(صحیح بخاری: 3321)
10 میت کے لیے مغفرت کی دعا کر سکتے ہیں
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی زیارت کرنے والوں کو اس دعا کی تعلیم دی ہے:
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَلَاحِقُونَ أَسْأَلُ اللَّهَ لَنَا وَلَكُمْ الْعَافِيَةَ.
گھروں میں رہنے والے مومنوں اور مسلمانوں تم پر سلام ہو، اور یقینا ہم اگر اللہ نے چاہا تو تم سے ملنے والے ہیں۔میں اللہ سے اپنے لئے اور تمہارے لئے عافیت کا سوال کرتا ہوں۔
(صحيح مسلم: 975)
11 صدقہ کر سکتے ہیں
سيدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اتَّقُوا النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ.
جہنم سے بچو! اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا دے کر ہی سہی۔
(صحیح بخاری: 1417)
ایک روایت کے لفظ ہیں:
إِنَّ الصَّدَقَةَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَتَدْفَعُ عَنْ مِيتَةِ السُّوءِ.
صدقہ رب کے غصے کو بجھا دیتا ہے اور بری موت سے بچاتا ہے۔
(سنن ترمذی: 664)
12 بھٹکے کو راستہ دکھا سکتے ہیں
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
وَإِرْشَادُكَ الرَّجُلَ فِي أَرْضِ الضَّلَالِ لَكَ صَدَقَةٌ.
بھٹک جانے والی جگہ میں کسی آدمی کو تمہارا راستہ دکھانا تمہارے لیے صدقہ ہے۔
(سنن ترمذی: 1956)
13 نابینہ کو سڑک پار کروا سکتے ہیں
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
وَبَصَرُكَ لِلرَّجُلِ الرَّدِيءِ الْبَصَرِ لَكَ صَدَقَةٌ.
نابینا اور کم دیکھنے والے آدمی کو راستہ دکھانا تمہارے لیے صدقہ ہے۔
(سنن ترمذی: 1956)
14 نیکی کی نیت کر سکتے ہیں
سيدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ أَتَى فِرَاشَهُ وَهُوَ يَنْوِي أَنْ يَقُومَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ حَتَّى أَصْبَحَ كُتِبَ لَهُ مَا نَوَى وَكَانَ نَوْمُهُ صَدَقَةً عَلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ.
جو آدمی بستر پر لیٹتے وقت نیت رکھتا ہو کہ رات کو ( قیام کے لیے ) اٹھے گا لیکن اسے گہری نیند آ گئی اور وہ صبح تک سویا رہا تو اس کے لیے اس نماز کا ثواب لکھ دیا جائے گا جس کی اس نے نیت کی اور اس کی نیند اس کے رب عزوجل کی طرف سے اس پر نوازش ہو گی ۔
(سنن نسائی: 1788)
15 کسی سے درگزر کر سکتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالٍ وَمَا زَادَ اللَّهُ عَبْدًا بِعَفْوٍ إِلَّا عِزًّا وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللَّهُ.
صدقے نے مال میں کبھی کوئی کمی نہیں کی اور معاف کرنے سے اللہ تعالیٰ بندے کو عزت میں بڑھاتا ہے اور کوئی شخص اللہ کے لیے انکساری اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالی اس کا مقام بلند کر دیتا ہے ۔
(صحيح مسلم: 2588)
16 کسی کو قرضہ معاف کر سکتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا أَوْ وَضَعَ عَنْهُ أَظَلَّهُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ.
جو شخص کسی تنگ دست کو مہلت دے یا اس سے اس کا قرض معاف کر دے تو اللہ تعالی اسے اپنے سائے میں جگہ عطا فرمائے گا۔
(صحيح مسلم: 7512)
17 سلام میں پہل کرکے ناراضگی ختم کر سکتے ہیں
سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يَهْجُرَ أَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثِ لَيَالٍ ، يَلْتَقِيَانِ فَيُعْرِضُ هَذَا وَيُعْرِضُ هَذَا ، وَخَيْرُهُمَا الَّذِي يَبْدَأُ بِالسَّلَامِ.
کسی شخص کے لیے جائز نہیں کہ اپنے وہ بھائی سے تین دن سے زیادہ کے لیے قطع تعلقی رکھے، اس طرح کہ جب دونوں کا آمنا سامنا ہو تو یہ بھی منہ پھیر لے اور وہ بھی منہ پھیر لے اور ان دونوں میں سے بہتر وہ ہے جو سلام میں پہل کرے۔
(صحیح بخاری: 6077)
18 مسلمان بھائی پر پردہ رکھ سکتے ہیں
سيدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ سَتَرَ مُسْلِمًا سَتَرَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ .
جو شخص کسی مسلمان پر پردہ رکھے گا اللہ تعالی قیامت کے دن اس ( کے عیبوں ) پر پردہ رکھے گا۔
(صحیح مسلم: 2699)
19 رکن یمانی کا استلام کر سکتے ہیں
سيدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِنَّ اسْتِلَامَهُمَا يَحُطُّ الْخَطَايَا.
ان دونوں (حجر اسود اور رکن یمانی) کا استلام انسان کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
(مسند احمد: 4462)
20 مسلمان کی عزت کا دفاع کر سکتے ہیں
سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ، رَدَّ اللَّهُ عَنْ وَجْهِهِ النَّارَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
جو شخص اپنے بھائی کی (غیر موجودگی میں اس کی) عزت بچائے اللہ تعالی قیامت کے دن اس کے چہرے کو جہنم سے بچائے گا۔
(سنن ترمذی: 1931)
21 حجر اسود کو بوسہ دے سکتے ہیں
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
وَاللَّهِ لَيَبْعَثَنَّهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَهُ عَيْنَانِ يُبْصِرُ بِهِمَا، وَلِسَانٌ يَنْطِقُ بِهِ يَشْهَدُ عَلَى مَنِ اسْتَلَمَهُ بِحَقٍّ.
اللہ کی قسم! اللہ اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی، جن سے یہ دیکھے گا، ایک زبان ہو گی جس سے یہ بولے گا۔ اور یہ اس شخص کے ایمان کی گواہی دے گا جس نے حق کے ساتھ اس کا استلام کیا ہوگا۔
(سنن ترمذی: 961)
22 زمزم پیتے وقت کوئی اچھی نیت کر سکتے ہیں
سيدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مَاءُ زَمْزَمَ لِمَا شُرِبَ لَهُ.
زمزم کا پانی اس مقصد اور فائدے کے لیے ہے جس کے لیے وہ پیا جائے۔
(سنن ابن ماجه: 3062)
23 بیت الخلاء میں داخل ہونے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ دعا پڑھتے تھے:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ.
اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔
(صحیح بخاری: 142)
24 بیت الخلاء سے نکلنے کی دعا ہڑھ سکتے ہیں
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ:
كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلَاءِ، قَالَ: غُفْرَانَكَ .
نبی صلی الله علیہ وسلم جب بیت الخلاء سے نکلتے تو فرماتے: غفرانك. اے اللہ: میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں۔
(سنن ترمذی: 7)
25 وضو کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سيدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:
مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ يَتَوَضَّأُ فَيُبْلِغُ أَوْ فَيُسْبِغُ الْوَضُوءَ ثُمَّ يَقُولُ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ إِلَّا فُتِحَتْ لَهُ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ الثَّمَانِيَةُ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَاءَ.
تم میں سے جو شخص وضو کرے اور اپنے وضو کو پورا کرے یا خوب اچھی طرح وضو کرے پھر یہ کہے : میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور محمد اس کے بندے اور رسول ہیں ، تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں ، جس سے چاہے داخل ہو جائے ۔
(صحيح مسلم: 234)
26 مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو کہے:
اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ.
اے اللہ ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے ۔
(صحیح مسلم: 713)
27 مسجد سے باہر نکلنے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص مسجد سے باہر نکلے تو کہے:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ اے اللہ !
میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں ۔
(صحیح مسلم: 713)
28 اذان کے اختمام پر دعا پڑھ سکتے ہیں
سيدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اذان سن کر یہ کہے:
اللَّهُمَّ رَبَّ هَذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ وَالصَّلَاةِ الْقَائِمَةِ آتِ مُحَمَّدًا الْوَسِيلَةَ وَالْفَضِيلَةَ وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَحْمُودًا الَّذِي وَعَدْتَه.
اسے قیامت کے دن میری شفاعت حاصل ہوگی۔
(صحيح بخاری: 614)
29 صفوں کے درمیان خلا پر کر سکتے ہیں
سيدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى الَّذِينَ يَصِلُونَ الصُّفُوفَ، وَمَنْ سَدَّ فُرْجَةً رَفَعَهُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَةً.
بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں پہ اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور فرشتے دعا کرتے ہیں جو صفیں جوڑتے ہیں، اور جو شخص صف میں خالی جگہ بھر دے اللہ تعالی اس کا ایک درجہ بلند فرماتا ہے ۔
(سنن ابن ماجة: 995)
30 پہلی صف میں جگہ حاصل کر سکتے ہیں
سيدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَاءِ وَالصَّفِّ الْأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلَّا أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لَاسْتَهَمُوا.
اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اذان کہنے اور پہلی صف میں نماز پڑھنے کا کتنا اجر ہے اور پھر یہ چیز حاصل کرنے کے لیے قرعہ ڈالنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ بو، تو یہ قرعہ ڈال لیں۔
(صحیح بخاری: 615)
31 فاتحہ کے اختمام پر آمین کہہ سکتے ہیں
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا ، فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلَائِكَةِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ.
جب امام آمين کہے تو تم بھی آمين کہو۔ کیونکہ جس کی آمين ملائکہ کے آمین کے ساتھ مل گئی اس کے پچھلے تمام گناہ بخش دیے جائیں گے۔
(صحيح بخاري: 780)
32 نماز کے بعد کی ایک دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا معاذ بن جبل سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اے معاذ! اللہ کی قسم! میں تم سے محبت کرتا ہوں، اللہ کی قسم! میں تم سے محبت کرتا ہوں ، پھر فرمایا: اے معاذ! میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں: ہر نماز کے بعد یہ دعا پڑھنا کبھی نہ چھوڑنا:
اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ.
اے اللہ! اپنے ذکر، شکر اور اپنی بہترین عبادت کے سلسلہ میں میری مدد فرما۔
(سنن ابی داود: 1522)
33 انبیاء کی کی ہوئی دعا کر سکتے ہیں
سيدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے بہتر دعا عرفہ والے دن کی دعا ہے اور میں نے اب تک جو کچھ (بطور ذکر) کہا ہے اور مجھ سے پہلے جو دیگر انبیاء نے کہا ہے ان میں سب سے بہتر دعا یہ ہے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ .
اللہ کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے (ساری کائنات کی) بادشاہی ہے، اسی کے لیے ساری تعریفیں ہیں اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔
(سنن ترمذی: 3585)
34 لا اله إلا الله کا ذکر کر سکتے ہیں
سيدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
أَفْضَلُ الذِّكْرِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَفْضَلُ الدُّعَاءِ الْحَمْدُ لِلَّهِ.
سب سے افضل ذکر لا اله إلا الله ہے، اور سب سے افضل دعا الحمد للہ ہے۔
(سنن ترمذي: 3383)
35 سبحان اللہ العظیم وبحمدہ پڑھ سکتے ہیں
سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا کلام افضل ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَا اصْطَفَى اللَّهُ لِمَلَائِكَتِهِ، أَوْ لِعِبَادِهِ : سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ.
جو ذکر اللہ نے اپنے ملائکوں کے لیے چنا ہے اور وہ ہے:
سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ.
اللہ پاک ہے اپنی حمد کے ساتھ۔
(صحیح مسلم: 2731)
ایک روایت کے لفظ ہیں آپ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ الْعَظِيمِ وَبِحَمْدِهِ، غُرِسَتْ لَهُ نَخْلَةٌ فِي الْجَنَّةِ.
جس نے : «سبحان اللہ العظيم وبحمده» کہا، اس کے لیے جنت میں کھجور کا ایک درخت لگا دیا جائے گا ۔
(سنن ترمذی: 3464)
36 تسبیح تحمید تہلیل کر سکتے ہیں
سيدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
لَأَنْ أَقُولَ سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ.
میں:
سبحان الله والحمدلله ولا اله الا لله واللہ اکبر
کہوں تو یہ مجھے ان تمام چیزوں سے محبوب ہے جن پر سورج طلوع ہوتا ہے ۔
(صحیح مسلم: 2695)
37 جھاگ کے برابر گناہ بخشوا سکتے ہیں
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین پر جو کوئی بھی بندہ یہ دعا پڑھے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ.
تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے، اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔
(سنن ترمذی: 3460)
38 جنت کا خزانہ حاصل کر سکتے ہیں
سیدنا عبداللہ بن قیس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اے عبداللہ بن قیس کہو:
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ، فَإِنَّهَا كَنْزٌ مِنْ كُنُوزِ الْجَنَّةِ.
لا حول ولا قوة بیشک یہ جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہیں۔
(صحیح بخاری: 6384)
39 مجلس برخواست کرنے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سيدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ جَلَسَ فِي مَجْلِسٍ فَكَثُرَ فِيهِ لَغَطُهُ، فَقَالَ قَبْلَ أَنْ يَقُومَ مِنْ مَجْلِسِهِ ذَلِكَ: سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ، إِلَّا غُفِرَ لَهُ مَا كَانَ فِي مَجْلِسِهِ ذَلِكَ.
جو شخص کسی مجلس میں بیٹھے اور اس سے بہت سی لغو اور بیہودہ باتیں ہو جائیں، اور وہ اپنی مجلس سے اٹھ جانے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے:
سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ.
تو اس مجلس میں اس سے ہونے والی تمام لغزشیں معاف کر دی جاتی ہیں۔
(سنن ترمذی: 3433)
40 کھانا کھانے کے بعد کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سيدنا معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
مَنْ أَكَلَ طَعَامًا ثُمَّ قَالَ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ، وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ.
جس نے کھانا کھایا پھر یہ دعا پڑھی: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ، وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ. تو اس کے اگلے اور پچھلے سارے گناہ بخش دئیے جائیں گے ۔
(سنن ابی داود: 4023)
41 نیا کپڑا پہننے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سيدنا معاذ بن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے ( نیا کپڑا ) پہنا پھر یہ دعا پڑھی:
الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ، وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ.
تو اس کے اگلے پچھلے تمام گناہ بخش دئیے جائیں گے ۔
(سنن ابی داود: 4023)
42 حفاظت کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدہ خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی ( بھی ) منزل پر اترا اور اس نے یہ کلمات کہے :
أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ.
تو اس شخص کو اس منزل سے چلے جانے تک کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی ۔
(صحيح مسلم: 2708)
43 غیر محرم سے صرف نظر کر سکتے ہیں
اللہ رب العالمین کا فرمان ہے:
قُلْ لِّلۡمُؤۡمِنِيۡنَ يَغُـضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِهِمۡ وَيَحۡفَظُوۡا فُرُوۡجَهُمۡ ذٰلِكَ اَزۡكٰى لَهُمۡ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيۡرٌۢ بِمَا يَصۡنَـعُوۡنَ.
مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں یہی ان کے لئے پاکیزگی ہے ، لوگ جو کچھ کریں اللہ تعالٰی سب سے خبردار ہے ۔
(سورہ نور: 30)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:
يَا عَلِيُّ، لَا تُتْبِعِ النَّظْرَةَ النَّظْرَةَ فَإِنَّ لَكَ الْأُولَى وَلَيْسَتْ لَكَ الْآخِرَةُ.
اے علی! نظر کے بعد نظر نہ اٹھاؤ، کیونکہ تمہارے لیے پہلی نظر (معاف) ہے اور دوسری (معاف) نہیں ہے۔
(سنن ترمذی: 2777)
44 ایک ضرب میں چھپکلی مار سکتے ہیں
رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:
مَنْ قَتَلَ وَزَغًا فِي أَوَّلِ ضَرْبَةٍ كُتِبَتْ لَهُ مِائَةُ حَسَنَةٍ.
جس نے پہلی ضرب میں چھپکلی کو مار دیا اس کے لیے سو نیکیاں لکھی گئیں۔
(صحیح مسلم: 2240)
45 بازار میں داخل ہونے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ دَخَلَ السُّوقَ فَقَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ كَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَلْفَ أَلْفِ حَسَنَةٍ وَمَحَا عَنْهُ أَلْفَ أَلْفِ سَيِّئَةٍ وَرَفَعَ لَهُ أَلْفَ أَلْفِ دَرَجَةٍ۔
جس نے بازار میں داخل ہوتے وقت یہ دعا پڑھی:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْيِي وَيُمِيتُ وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ بِيَدِهِ الْخَيْرُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ.
تواللہ تعالی اس کے لیے دس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے اور اس کی دس لاکھ برائیاں مٹادیتا ہے اور اس کے دس لاکھ درجے بلند فرماتا ہے۔
(سنن ترمذي: 3428)
46 سوتے وقت سورہ کافرون پڑھ سکتے ہیں
سیدنا حارث بن جبلہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے کوئی دعاء سکھا دیں جو میں سوتے وقت پڑھ لیا کروں۔ آپ ﷺ نے فرمایا:
إِذَا أَخَذْتَ مَضْجَعَكَ مِنَ اللَّيْلِ فَاقْرَأْ : { قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ } فَإِنَّهَا بَرَاءَةٌ مِنَ الشِّرْكِ.
جب تم سونے لگو تو سورہ الکافرون پڑھ لیا کرو بیشک یہ شرک سے برأت کا اعلان ہے۔
(مسند احمد: 24009)
47 سونے کی دعا پڑھ سکتے ہیں
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر قرار پکڑتے تو دائیں کروٹ پر سوتے پھر یہ دعا پڑھتے:
اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ ؛ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَى مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ.
اور آپ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے یہ دعا پڑھ لی اور اسی رات اسے موت آ گئی تو وہ فطرت پر مرے گا۔
(صحیح بخاری: 6315)
محمد سلیمان جمالی سندھ پاکستان
یہ بھی پڑھیں: وہ اشیاء جن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لیے خائف تھے