سوال (6041)

ہم لوگ سری نمازوں میں یا عام طور پر فاتحہ پڑھنے کے بعد آمین کہیں گے؟ اسکی دلیل کیا ہے؟

جواب

سری نمازوں میں آپ قرات کے ذمے دار ہیں، سورۃ فاتحہ فرض کے درجے میں ہے، اس کے بعد آمین ہے، کیونکہ فاتحہ دعا ہے، دعا کے بعد آمین ہے، جیسے آپ نے سر کے ساتھ فاتحہ پڑھی ہے، اس طرح آمین کہیں گے، ایک صورت یہ ہے کہ آمین کہہ کر خاموش ہو جائیں، دوسری صورت یہ ہے کہ آپ سورۃ فاتحہ پڑھ کر آمین کہیں، جب امام آمین کہے گا تو ان کے ساتھ بھی آمین کہیں، اہل علم اجازت دیتے ہیں، جیسے آیات کا جواب کا معاملہ ہے، اس طرح سورۃ فاتحہ دعا ہے، اس کے بعد آمین کہیں، خواہ سر ہو یا جہر ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: کیا سورۃ الفاتحہ میں جہری نماز میں امام سے آگے گزرا جا سکتا ہے؟ یا امام کے پیچھے پیچھے پڑھنی ہے؟
جواب: سورۃ فاتحہ کی تقدیم و تاخیر کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہر صورت میں جائز ہے، امام بخاری کی جزء القراءت پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ