سوال (343)

کیا سود کی کمائی سے اپنا کام کروا سکتا ہے ، جس میں رشوت دینی پڑتی ہے ،شرعی اعتبار سے وضاحت فرمایں ۔

جواب

اس میں ایک تو یہ ہے کہ سیونگ اکاؤنٹ کے ذریعے سود کا پیسہ کما رہا ہے ، پھر ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم ناجائز معاملات پر لگا رہے ہیں ، ناجائز کام کو ناجائز پیسوں سے کر رہے ہیں ، یہ سود کھانے کھلانے میں آجائے گا ، اگر سود کے پیسے ان جانے سے آگئے ہیں ۔ اب جان چھڑانا ہے ، جان چھڑانا میں پھینک دینا ، آگ لگانا جائز نہیں ہے ، یہ شرعا اور قانونا ناجائز ہے ، اس کے اور طریقے ہیں ، یہ طریقہ نہیں ہے کہ آپ کا کوئی کام پھسا ہوا ہے ، اور آپ نے وہیں لگادیے ہیں ، رشوت دے دوں ، رشوت دینا ناجائز ہے ، اگر بظاہر اس کو آپ رشوت سمجھ رہے ہیں ، رشوت بھی ایک لعنت ہے ، اور سود بھی ایک لعنت ہے ، بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ آپ لعنت کو لعنت سے اتار رہے ہیں ، لیکن آپ فائدہ اٹھا رہے ہیں ، یہ آپ کے لیے ناجائز ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ