سوال (3416)

آج کل مختلف اسلامی بینک شریعہ ایڈوائزر کی جوب دیتے ہیں، درس نظامی کے فضلاء اور علماء کو جو دین کی صحیح تشریح کرسکیں اور بینک کی شریعت کے اصولوں کے مطابق رہنمائی کر سکیں، کیا یہ جوب کرنا درست ہے۔

جواب

سودی اصطلاحات کو اسلامی اصطلاحات میں تبدیل کرنے کی کاروائی کے لیے علمائے کرام اور فاضلین مدارس کو ہائر کیا جاتا ہے، جو کہ بالکل جائز نہیں. ایسا شخص سودی کاروبار میں معاون ہی سمجھا جائے گا، ہاں اگر واقعتا کوئی ادارہ اسلامی معاشی نظام ترتیب دینے کی کوشش میں ہے اور اس کے لیے علمائے کرام کو بھرتی کرنا چاہتا ہے تو جائز ہو گا، لیکن ایسی کوئی صورت ابھی تک ہمارے علم میں نہیں ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

پیارے بھائی وہ دین کی تشریح کے لئے ہائیر نہیں کرتے، بلکہ انہوں نے جو خود دین کی تشریح کی ہوتی ہے۔ اس پہ ٹھپہ لگوانے کے لئے اور کلائنٹ کو اسی تشریح پہ ہی کنونس کرنے کے لیے ہائر کیا جاتا ہے۔ انکی مرضی کے خلاف تشریح کرنے پہ نوکری کبھی نہیں دیں گے۔ پس یہ عام علما کا یہاں نوکری کرنا تو اشتروا بایات اللہ ثمنا قلیلا والی بات ہوتی ہو گی ہاں کچھ بڑے علما اس میں غلط فہمی کا بھی شکار ہیں ان کے اخلاص پہ شبہ نہیں واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ

وعلیکم السلام
اسلامی بینک ہے کہاں؟
درس نظامی کے فضلاء شرعی رہنمائی درست کریں گے تو بینک کبھی نہ رکھے گا یا پھر بینک بند ہو جائے گا۔
پاکستان کے تمام بینک اسٹیٹ بینک سے جڑے ہوئے ہیں اور اسٹیٹ بینک ورلڈ بینک سے
ہمارے ہاں کمرشل بینک سے زیادہ اسلامی بینک خرابی کر رہے ہیں کیونکہ وہ اسلام کا نام استعمال کر کے زیادہ خرابی کرتے ہیں۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

بسم اللہ۔ تمام بنک سودی ادارے ھیں۔ حتی کہ جن بنکوں کانام اسلامی ھے وہ بھی سودسے پاک نہیں۔ لہذاکسی بھی بنک کی کسی بھی نام سے ملازمت جائز نہیں۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

جی بالکل اگر درسی نظامی کے فضلاء موقع مل رہا ہے تو وہاں جانا چاہیے، اس میں جو خامیاں اور کوتاہیاں ہیں، ان کی نشاندھی کرنی چاہیے، اس کو کلئیر کرنا چاہیے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، لیکن سردست جو ہو رہا ہے، وہ یہ ہو رہا ہے کہ دیوبند کے ایک گروپ کی اجاراداری ہے، اہل حدیث اور بریلوی بھی نہیں ہیں، چالیس پرسنٹ دیوبند بھی اسلامی بینکاری سے باہر ہیں، میرے خیال ہے کہ ویسے بھی کسی کو اجازت نہیں ملے گی، لیکن اگر کسی کو موقع مل جائے تو وہاں کا ان کی کمی و کوتاہیوں کو واضح کرے، لیکن یہ ناممکن ہے، آپ اس وقت نہیں جا سکتے ہیں، جب تک آپ دیوبندی فقہ کو فالو نہ کریں۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ