سوال (291)
سنن ابی داؤد کی جس روایت میں تین مرتبہ مسح کا ذکر ہے اس کا مفہوم واضح کریں ؟
جواب
اس روایت کی صحت اور ضعف کے بارے اختلاف پایا جاتا ہے ، دونوں طرف علماء پائے جاتے ہیں ، باقی جمہور اہل علم کا فتویٰ ہے کہ ایک مرتبہ مسح کیا جائے گا ، باقی درایۃ بھی یہ بات دیکھنے والی ہے کہ تین مرتبہ مسح سے مسح نہیں رہے گا پھر غسل میں چلا جائے گا ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
یہ بیان شاذ ہے ، شاذ کی سند صحیح ہوتی ہے البتہ وہ قابل عمل نہیں ہوتی ہے ، اس میں ثقہ راوی روایت حدیث میں ثقات سے اختلاف کرتا ہے۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ