سوال (2933)
اس وقت صرافہ مارکیٹ میں سونے کی قیمت 285000 دولاکھ پچاسی ہزار ہے، ایک سنارا آپ کو ایک تولے کا زیور بنا کے دیتا ہے، اس کی قیمت وہ تین لاکھ لیتا ہے۔ وہی سونا ایک تولا جب تم واپس کرنے جاو گے تو اس کی قیمت ہو جائے گی تقریبا، 210000 دو لاکھ دس ہزار، مطلب 80 سے 90 ہزار روپے آپ کو خسارا ہوگا؟
جواب
خریدنا اور بیچنا الگ الگ قیمت پر ہوتا ہے، سنار اپنی کاریگری کی محنت بھی وصول کرتا ہے، پھر نئے پرانے کا فرق بھی ہوتا ہے، سونے کی قیمت کا اتار چڑھاؤ بھی دیکھا جاتا ہے، اس حساب سے تو کمائی میں کوئی حرج نہیں ہے البتہ اگر وہ دھوکہ دے اور ظلم کرے ناپ تول میں ڈنڈی مارے تو پھر جائز نہیں۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
سائل: اگر آپ سونا ایک تولے کا سیٹ لے کر آپ نے دو دن یوز کیا ہے، تین دن کیا اس کے بعد آپ دوبارہ واپس کریں گے تو کم سے کم آپ کو 40 سے 50 ہزار کم کر کے وہ واپس لیں گے، صاف چیز بھی ہو، پھر بھی ایسے ہی ہوتا ہے، اگر آپ کو تجربہ نہیں ہے، آپ تجربہ کر کے دیکھ لیں، خریدتے وقت واقعی فرق آ جاتا ہے اور واقعی بیچتے وقت اور ریٹ ہوتا ہے، لیکن اتنا فرق بھی نہیں پڑتا کہ جتنا یہ سنارے حضرات ڈالتے ہیں۔
جواب: ہم گاڑی نئی لیں اور پھر ایک سیکنڈ بعد اسی وقت کسی اور کو بیچنا چاہیں تو وہ لازمی نئی گاڑی کی قیمت سے کم کرے گا جس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں مثلا نئی گاڑی میں اسکے پاس کلر وغیرہ کی چوائس ہے اور وہ کچھ دن بعد بھی لے سکتا ہے دو تین سے پوچھ کر سستی کروا سکتا ہے، بالکل اسی طرح جب آپ کوئی سونے کا زیور لیتے ہیں تو واپسی پہ دوسرے کے پاس زیور کے ڈیزائن کی چوائس نہیں ہوتی اسکو پگھلا کر جب وہ نیا زیور بناتا ہے تو اس میں پالش میں کچھ سونا ضائع ہوتا ہے اسی طرح پہلے بھی آپ ضرورت مند تھے جب سنار سے لینے گئے تھے اب بھی آپ ضرورت مند ہیں جب آپ بیچنے گئے ہیں تو ظاہر ہے جو ضرورت مند ہوتا ہے اسکو کچھ چھوڑنا پڑتا ہے شریعت کے خلاف نہیں اور بہت سے مسائل ہوتے ہیں جو سنارا بہتر بتا سکتا ہے، ان سب باتوں کی وجہ سے فرق ہونا جائز ہے البتہ ہمارے ہاں سر چھپانے کا کہ کر پورا اونٹ گھسانے کی کوشش کی جاتی ہے تو جو زیادہ سنارا ڈالے گا وہ بہتر نہیں ہو گا۔
فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ