سوال (142)
کیا سونے سے قبل پڑھی جانے والی دو سورتیں سورة ملک اور سورت سجدة فورا مغرب اور عشاء کے بعد پڑھنی ہیں یا سونے سے چند لمحے پہلے پڑھنی چاہیے؟
جواب
صراحتا ذکر سونے سے پہلے ہے، البتہ اہل علم یہ بھی اجازت دیتے ہیں کہ آپ ان سورتوں کو عشاء کی نماز کے بعد فورا پڑلیں یا عشاء کی نماز کی قراءت کے دوران پڑھ لیں یا سونے سے پہلے اگر نوافل پڑھیں تو اس میں پڑھ سکتے ہیں، لیکن اس کو عادت نہ بنائیں۔ کیونکہ افضل اور اولی یہی ہے کہ سونے سے پہلے پڑھیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: رات کو سورۃ سجدہ اور سورۃ ملک پڑھنے کی کیا فضیلت ہے؟
جواب: سیدنا ابوھریرة رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
قرآن مجید میں ایک ایسی سورة ہے جس کی تیس آیات ہیں وہ آدمی کی سفارش کرے گی حتی کہ اسے بخش دیا جاۓ گا، اوروہ سورة تبارک الذی بیدہ الملک ہے۔
سنن ترمذی حدیث نمبر ( 2891 ) سنن ابو داود حدیث نمبر ( 1400 ) سنن ابن ماجة حدیث نمبر ( 3786 )۔
امام ترمذی رحمہ اللہ تعالی اس حدیث کے بارہ میں کہتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے اور شیخ الاسلام ابن تیمیة رحمہ اللہ نے مجموع فتاوی ( 22 / 277 ) میں اور محدث عصر علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابن ماجة ( حدیث نمبر 3053 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے۔
ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما کہتے ہیں کہ جس نے ہررات تبارک الذی بیدہ الملک پڑھی اللہ تعالی اس کی وجہ سے اسے عذاب قبر سے نجات دے گا، ہم اس سورة کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں “المانعة” بچاؤ کرنے والی سورة کہتے تھے،
کتاب اللہ میں یہ ایسی سورة ہے جو بھی اسے ہررات پڑھے گا اس نے بہت اچھا اور زيادہ کام کیا۔
سنن النسائ ( 6 / 179 ) الترغیب و الترھیب 1475 میں علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن کہا ہے۔
اسی طرح سورة السجدہ کے بارے میں سیدنا جابر رضى الله عنه فرماتے ہیں کہ:
أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لا يَنَامُ حَتَّى يَقْرَأَ الم تَنْزِيلُ وَتَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ(ترمذی:2892)
نبى کریم سورة السجدہ اور سورة الملک پڑھے بغیر سوتے نہیں تھے۔
امام البانی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔
والله اعلم
فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ