سوال (753)

سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“إِنَّ سُورَةً فِي الْقُرْآنِ ثَلَاثُونَ آيَةً شَفَعَتْ لِصَاحِبِهَا حَتَّى غُفِرَ لَهُ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ” [سنن ابن ماجه: 3786 ، سنن الترمذي : 2891 ]

«قرآن میں ایک سورت ہے جس میں تیس آیتیں ہیں وہ اپنے پڑھنے والے کے لیے اللہ تعالیٰ سے سفارش کرے گی، حتیٰ کہ اس کی مغفرت کردی جائے گی، اور وہ سورة تبارک الذي بيده الملک ہے»
کیا اس سفارش سے مراد روز قیامت ہے یا قبر یا دونوں مراد ہیں ؟

جواب

بعض روایاتوں میں ہے کہ “المانعة من عذاب القبر” عذاب قبر سے تخصیص ہے ، ویسے عمومی طور پر قرآن باعث شفاعت ہوگی ، ان شاءاللہ یہ بھی قرآن کا حصہ ہے ، یہ سورۃ بھی سفارش کرے گی ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ