سوال (2125)
سورۃ کوثر کے نزول کے اسباب بتائیں، نیز یہ بتائیں کہ اس سورۃ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد کے بارے میں کیا کہا گیا ہے؟
جواب
بعض مفسرین نے اس بات کا ذکر کیا ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے ابراہیم فوت ہوگئے تھے، تو کفار مکہ میں کسی بدنصیب نے کہا کہ “انه هو الابتر” یہ مقطوع النسل ہوگئے ہیں، ان کا نام و نشان مٹ جائے گا، ان کی نسل آگے نہیں چلے گی، ان کا سلسلہ آگے نہیں بڑھے گا، ان کا کام آگے نہیں بڑھے گا، یہ سارے معانی ہوسکتے ہیں، “ابتر” عمومی طور پہ اس شخص کو کہا جاتا ہے ، جس کے نسل کا سلسلہ آگے ختم ہو جائے، تو اس سورت کو نازل کرکےاللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشخبری دی ہے۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
اِنَّآ اَعْطَيْنٰكَ الْكَوْثَرَ۞ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ ۞ اِنَّ شَانِئَكَ هُوَ الْاَبْتَرُ ۞ [سورة الكوثر : 1,3]
بلاشبہ ہم نے تجھے کوثر عطا کی۔ پس تو اپنے رب کے لیے نماز پڑھ اور قربانی کر ، یقینا تیر ا دشمن ہی لا ولد ہے.
کوثر جنت میں ایک نہر ہے، جس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے وعدہ کیا گیا تھا، اس کے بعد اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے نماز پڑھیں اور قربانی کریں، اس کے بعد اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے کہ آپ کا دشمن ابتر ہوگا، جس کی وجہ سے کچھ مارے گئے تھے، کچھ کو اللہ تعالیٰ نے ہدایت نصیب کی تھی تو وہ اپنے والد کے کفریہ مشن کو آگے نہیں لے جا سکے تھے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ