سوال (1674)
ذو الحجہ کے شروع سے لے کر ایام تشریق تک ہر نماز کے بعد تکبیرات پڑھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
جواب
عمومی طور پہ تو مکمل عشرہ ذی الحجہ اور ایام تشریق تکبیرات ، تحمیدات اور تہلیلات کے ایام ہیں ، بڑے ہی قیمتی ایام ہیں ، تکبیرات کے لیے کوئی خاص وقت معین نہیں ہے ، جب جہاں بھی موقع ملے تکبیرات ہونی چاہیے ، البتہ تعلیم کی غرض سے کوئی نماز کے بعد پڑھا دیتا ہے تو یہ الگ بات ہے ، اس کو رواج نہیں دینا چاہیے ، عرب کے جو فضلاء ہیں ، وہ تکبیرات کو دو طرح تقسیم کرتے ہیں ۔
(1) : ایک تکبیرات مطلقا کہنا : وہ کہتے ہیں کہ تکبیرات مطلق کہنے سے مراد جب بھی اور جہاں بھی موقع ملے تکبیرات کہنی چاہیے ۔
(2) : تکبیرات کو مقید کرنا : وہ کہتے ہیں کہ عرفہ کے دن سے لے کر اس کو آپ نمازوں کے ساتھ مقید کردیں ۔
یعنی مطلق بھی تکبیرات ہوں ، لیکن ایک خاص شکل ہو جس صورت کا نمازوں کے بعد اظہار ہو ، بہر حال یہ بھی ایک رائے ہے ۔ باقی ہمارا موقف یہ ہے کہ عشرہ ذوالحجہ اور ایام تشریق مکمل جہاں بھی جب بھی موقع ملے تکبیرات کہنی چاہییں ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ