سوال (25)
ایک آدمی فوت ہوا ہے ، جب اسے غسل دے رہے تھے تو اس کی ایک آنکھ کھلی تھی اسے بند کرتے تھے وہ پھر کھل جاتی تھی ۔ بہرحال انہوں نے اس کو دفنا دیا ہے ، دفنانے کے بعد اس کی والدہ کو مسلسل یہ خواب آرہی ہے کہ وہ کہہ رہا ہے میں زندہ ہوں مجھے یہاں سے نکالو انہوں نے ایک مولانا صاحب سے اس خواب کا ذکر کیا اور یہ کہا کہ ہم قبر کو دوبارہ کھول کر اس کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایک ڈاکٹر صاحب کا بھی بندوبست کر لیا ہے اور سرکاری طور پر اجازت بھی لے لی ہے اب وہ مولانا صاحب سے کہہ رہے ہیں کہ آپ نے قبر کھولتے وقت اوپر کھڑے ہونا ہے اس بارے علماء سے مشورہ چاہیے کیا وہ مولانا صاحب قبر کھولتے وقت اوپر کھڑے ہوں اس میں کوئی قباحت یا کوئی شرعی یا دنیاوی نقصان تو نہیں ہے ؟
جواب:
اس میں دو پہلو ہیں ، ایک تو یہ ہے کہ شاید وہ قومہ میں چلا گیا ہو ، گھر والوں نے اسے مردہ سمجھ کے دفنا دیا ہو ، کیا یہ بات کسی نے معلوم کی ہے اور اس کی موت کی ڈاکٹر سے تصدیق کی گئی تھی ۔
دوسرا پہلو یہ ہے کہ موت کے بعد اعضاء میں کچھ نہ کچھ حرکت رہ جاتی ہے ممکن ہے کہ ایسا ہوگیا ہو کہ آنکھ کھلی رہ گئی ہو اور وہ بار بار کھل جاتی ہو ۔
تیسری بات یہ ہے کہ جب بندہ فوت ہوجاتا ہے تو آنکھوں کی روشنی چلی جاتی ہے اس سے بھی اندازہ ہو سکتا ہے کیونکہ اگر اس حالت میں دیکھا ہے تو ہوسکتا ہے کہ ذہن بیٹھ گیا ہو ۔اس کی وجہ سے خواب آتے ہوں کیونکہ اکثر خواب ذہن اور خیالات کی وجہ سے آتے ہیں ۔
چوتھی بات یہ ہے کہ سارے جائزے لینے کے بعد قبر کھولنا ہی چاہتے ہیں تو ٹھیک ہے ۔ جو قانونی اجازت کا طریقہ کار ہے اس کے مطابق کھول لیں تاکہ تسلی ہو جائے مگر نتیجہ کوئی نکلنا نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ