سوال (4398)

“اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌” [الأنعام: 159]

«بے شک وہ لوگ جنھوں نے اپنے دین کو جدا جدا کر لیا اور کئی گروہ بن گئے، تو کسی چیز میں بھی ان سے نہیں»
مرزا جہلمی یہ آیت پڑھنے کے بعد کہتے ہیں، جنہوں نے بھی تفرقہ بازی کی ہے، ان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے، اللہ تعالیٰ ان کو بتا دے گا کہ ان کے کیا کرتوت تھے۔

جواب

فرقہ یا تفرقہ اس وقت قابل مذمت ہے، جب کتاب و سنت اور منھج سلف سے ہٹ کر کوئی جماعت یا تنظیم تشکیل دی جائے، لغوی اعتبار سے 73 فرقوں والی روایت میں حق والوں کو بھی فرقہ قرار دیا گیا ہے، وہ ہرگز قابل مذمت نہیں ہیں، اصطلاحاً فرقہ کتاب و سنت کے عمل اور فہم سے ہٹ جانے کو کہتے ہیں۔ اب جو واقعتاً کتاب و سنت سے ہٹ گئے ہیں، مذھبی تعصب کو جنت کے حصول کا ذریعہ قرار دیا ہے، یقینا ان کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

یہ بات کہنے والا وہ شخص ہے، جس کی زبان سے صحابہ کرام تو کیا انبیاء علیہم السلام بھی محفوظ نہیں ہیں، جو کہتا ہے کہ نبی تو کوئی شے نہیں ہے، تابعین نے بکواس کی ہے، صحابی ہونا کوئی اعزاز نہیں ہے، سب سے زیادہ تفرقہ اور فرقے بازی کو ہوا دینے والا انسان ہے، وہ ہمیں اتحاد و اتفاق کا درس دیتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

یقیناً تفرقہ نفرت مذموم سب سے زیادہ نفرت تفرقہ مرزا صاحب ہی پھیلا رہے ہیں، آپ دیکھ لیں معاشرے میں!
بھائی جان یہی تو ہم کہتے کہ ہمارے علماء کی جتنی بھی غلطیاں نکال لے، پھر بھی انہوں نے اتنی فرقہ واریت شاید نہ پھیلائی ہو جتنی اس شخص نے پھیلائی، حالانکہ یہ سب کتابیں علمائے اکرام نے پڑھی، پھر بھی عوام کا خیال رکھتے کہ زیادہ انتشار نہ ہو غلطیاں اپنی جگہ، آپ اندازہ کریں صرف انتشار پیدا کرنا ہی دین کا مقصد تو نہیں ہو سکتا ہے۔

فضیلۃ الباحث معاذ ارشد حفظہ اللہ

سائل: شیخنا مرزا کا یہ جملہ کہیں ریکارڈ پر موجود ہے کہ ” نبی تے شے ای کوئی نہیں”؟
جواب: اس کی ریکارڈنگ موجود ہے، وہ جملہ یہ ہے کہ اللہ کے مقابلے میں نبی کوئی شے ہی نہیں ہے، مفھوم اس کا درست ہے، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ شان نہیں ہے، جس طرح تقویہ الایمان میں ایک جملہ لکھا ہوا ہے، اس کا مفھوم صحیح ہے، لیکن آج تک وہ جملہ ہم بگھت رہے ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ