سوال (5204)

میں ایک سٹوڈنٹ ہوں اور میرا سوال یہ ہے کہ میں قران مجید کی تفسیر پر کام کر رہا ہوں تو اس میں جو قران مجید کی تفسیر غیر مسلم لوگوں نے کی ہوئی ہے اس میں قادیانی بھی شامل ہے اور کچھ اور لوگ بھی شامل ہیں کیا ان کی تفسیر کے حوالے میں اپنی کتاب میں دے سکتا ہوں یعنی انہوں نے جو تفسیر کی ہوئی ہے اس کا ترجمہ بطور اپنی کتاب میں شامل کر سکتا ہوں اور اس کے آگے یہ تحریر کر دوں گا کہ یہ تفسیر غیر مسلم افراد کی لکھی ہوئی ہے اس کے متعلق علماء کرام رہنمائی فرما دیں مہربانی ہوگی؟

جواب

آپ ان کی کوئی بھی بات بطور مدح کے لیے نہ لیں، البتہ جو انہوں نے غلط استنباط کیا ہے اور تنقید کی ہے، میری رائے وہ دے دیں، ساتھ یہ لکھ دیں کہ یہ فلاں کی تفسیر ہے، تفسیر ثنائی میں شاید اس طرح کے کچھ حوالے ہیں، آپ چاہیں تو دونوں طرح کے حوالے دے سکتے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ آپ ان کی غلطیوں کو واضح کردیں، یہ زیادہ بہتر ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سب سے مشکل کام قرآن کریم کی تفسیر لکھنا ہے جسے بڑے، بڑے جید علماء کرام لکھنے سے قاصر ہیں تو ایک طالب علم کیا لکھے گا؟
آپ پہلے اس طالب علم کا تعارف دیں تو بہتر ہے۔
اگر وہ پختہ عالم دین نہیں،علوم تفسیر،علوم حدیث اور حدیث وغیرہ پر گہری نظر نہیں تو وہ ہرگز یہ عظیم اور حساس کام نہ کرے۔
باقی غیر مسلموں کی کتب کے وہ حوالے قرآن کریم کی نصوص کی تائید موافقت میں ہیں یا قرآن کریم کے اسلوب و نزول کے مخالف ہیں یعنی ہر صورت غلط تفسیر و تعبیر کی گئ ہے اسے لکھنا مفید ہے۔
مگر یہ وہی معلوم کر سکتا ہے جو ثقہ،جید عالم دین ہے علوم تفسیر میں ماہر ہے۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ