سوال (1374)

ایک طالبعلم قرآن کریم کی تجوید و تلاوت اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال پر مقالہ لکھنا چاہتے ہیں، اس پر رہنمائی فرما دیں۔

جواب

ماشاءاللہ، یہ بہت اہم موضوع ہے۔ لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ طالبعلم اور مقالہ نگار کو تجوید و تلاوت قرآن کریم پر مہارت کے ساتھ ساتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی بھی ٹھیک ٹھاک شد بد ہو۔ لیکن چونکہ دو الگ الگ موضوعات ہیں، اس لیے اس کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ ایک ہی مقالہ دو طالبعلم باہمی اشتراک سے لکھ لیں، جن میں سے ایک قرآن کریم کی تجوید و تلاوت جیسے موضوعات کا ماہر ہو اور دوسرا اے آئی کی فیلڈ کا ہو۔
بہر صورت آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کی مدد سے قرآن کریم اور علم تجوید کے موضوع پر ایک بہترین مقالہ تیار کیا جا سکتا ہے۔ جس میں درج ذیل چیزوں کو ڈسکس کیا جا سکتا ہے:
تلاوتِ قرآن کریم اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس: AI کو استعمال کر کے لوگوں کو قرآن کریم کی صحیح تلاوت سکھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ AI کی مدد سے ایسی موبائل ایپلیکیشنز اور ویب سائٹس بنائی جا سکتی ہیں جو قرآن کی تلاوت کرنے والے کو فوراً فیڈ بیک دیں اور اصلاح کریں کہ وہ تلاوتِ قرآن کریم کرتے ہوئے کہاں حروف یا الفاظ میں کمی یا اضافہ کیا جا رہا ہے۔
کتبِ تجوید، علومِ قرآن اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس: AI کو استعمال کرتے ہوئے علومِ قرآن اور تجوید کی کتب کو انکی خصوصیات اور موضوعات کے مطابق ترتیب دینا ممکن ہوتا ہے۔ یعنی لوگوں کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے اس طرح کی ایپلیکیشن یا ویب سائٹ بنائی جا سکتی ہے جو تمام کتبِ تجوید و علومِ قرآن کو بہترین ترتیب و تنظیم سے پیش کر سکتی ہے، جس سے ان سے استفادہ، ان کے درمیان موازنہ اور اس سے اتفاقی اور اختلافی مسائل کو نمایاں کرنے کے ساتھ دیگر تحلیل و تجزیہ کے کام سر انجام دیے جا سکتے ہیں۔
قواعدِ تجوید کی تعلیم و تدریس اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس: AI کی مدد سے تجویدی قواعد کے درس و تدریس میں بھی مدد لی جا سکتی ہے۔ ایسے AI بیسڈ ٹیوٹر اور آن لائن کورسز تیار کیے جا سکتے ہیں جو علم تجوید کے بنیادی اصولوں کے افہام و تفہیم میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
اساتذہ اور تلامذہ کا شخصی ریکارڈ اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس: AI کی مدد سے ایسے ٹولز تیار کیے جا سکتے ہیں جن کے ذریعے علوم تجوید اور علوم قرآن پڑھنے پڑھانے والے اساتذہ اور طالبعلموں کا ریکارڈ محفوظ کرکے، ہر شخص کو اس کی کارکردگی کے لحاظ سے تجاویز دی جا سکتی ہیں۔ اسی طرح یہ بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ طالبعلموں اور اساتذہ کو کیا چیزیں مشکل لگتی ہیں اور کون سی چیزیں وہ آسانی سے ادا کر لیتے یا سمجھ لیتے ہیں۔ مختلف زبانوں اور علاقوں کے لحاظ سے بھی تجزیہ و تحلیل کی جا سکتی ہے کہ کس زبان اور علاقے کے لوگوں کو قرآن کریم کی تلاوت و تجوید کے لحاظ سے کیا آسانیاں اور مشکلات ہیں!
علی ہذا القیاس، اس سلسلے میں جس قدر گہرائی میں جائیں گے، ذہن کھلتا جائے گا اور بحث و تحقیق کے نئے دریچے واہ ہوں گے. ان شاءاللہ.

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ