سوال (3090)

ایک بندے نے پسند کی شادی اپنی کزن کے ساتھ کروائی ہے، اور بہت اچھی لائف گزار رہے تھے، آپس میں کوئی لڑائی نہیں تھی، لیکن بس والدین اس بچی کو ناپسند کرتے ہیں، والدین بہت باتیں کرتے ہیں، جس وجہ سے جذبات میں آکر بندے نے ایک سال قبل طلاق دے دی ہے اور اس کو بہت ندامت ہوئی فورا رجوع کر لیا تھا، دوسری مرتبہ پھر والدین نے باتیں کی اور چار پانچ ماہ قبل بندے نے دوسری طلاق دے دی ہے، پھر ندامت ہوئی اچھے معاملات جا رہے تھے، اب دونوں میاں بیوی نے عمرہ کے لیے اپلائی کیا تھا، ان کا ویزہ بھی آگیا، چند دنوں تک جانا تھا، اب دو دن پہلے پھر کچھ پیسوں کی وجہ سے لڑائی ہو گئی ہے، بندے نے تیسری طلاق دے دی ہے، اب دونوں میاں بیوی ایک فلیٹ میں اکیلے ملک سے باہر رہتے ہیں، اس صورت میں کیا وہ عمرہ پر جاکر سچی توبہ کرتے ہیں تو کیا رجوع کی کوئی گنجائش نکل سکتی ہے، عورت کا رو رو کر برا حال ہوگیا ہے، وہ بہت پریشان ہے۔ برائے مہربانی اس سلسلے میں شرعی رہنمائی فرمائیں؟

جواب

بالکل نہیں، یہ طلاق بائن ہوچکی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ