سوال (5625)

میاں نے بیوی کو ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دی ہیں، اب وہ پانچ مہینوں سے ایک ہی گھر میں رہ رہے ہیں، آپس میں باتیں کر رہے ہیں، بس ان کے درمیان صحبت نہیں ہے تو اب کیا کرنا چاہیے، اس حوالےسے رہنمائی فرمائیں؟

جواب

ایک ہی مجلس کی تمام طلاقیں ایک ہی شمار ہوتی ہیں، اس کے بعد عورت عدت میں شمار ہوتی ہے، ہاں وہ طلاق رجعی کی عدت شوہر کے گھر میں گزارنے کی پابند ہے، اب اس نے عدت گزار لی ہے، اب شوہر نے قولا و فعلا رجوع نہیں کیا، تین حیض کے بعد وہ ایک دوسرے کے لیے اجنبی بن جاتے ہیں، اب ان کا اس طرح رہنا صحیح نہیں ہے، یا وہ بتائیں کہ خاموشی سے رجوع کرلیا تھا، اب صرف تجدید نکاح ہی ہوگا، ان کو تجدید نکاح ہی کرنا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: شیخ صاحب اس میں ان کی جو آپس کی بات چیت ہوئی ہے کیا اس سے رجوع نہیں ہوتا ہے لفظ رجوع وغیرہ کے سوا جو بات چیت ہوئی ہے؟
جواب: رجوع اہل علم کے بقول نیت سے مشروط ہے، اگر رجوع کے الفاظ استعمال کرے تو پھر واضح ہوگیا ہے، جیسا کہ لفظ طلاق ہوتا ہے، اس حوالے سے اہل علم یہ کہتے ہیں کہ لفظ رجوع ہو یا صحبت بارادہ نیت رجوع ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ