سوال (926)
یہ مسئلہ میری بہن کا ہے ان کے شوہر کو فالج ہے اور اس کا اثر دماغ پر بھی ہے اور اب ان دونوں کی اکثر لڑائی ہوتی رہتی ہے تو پچھلے دنوں ان کی لڑائی ہوئی اور اس کے شوہر نے غصے میں اس کو طلاق دی بلکہ بیس دفعہ طلاق کہہ دیا ہے اور کہا کہ تو میری ماں ہے تو میری بہن ہے اس لڑائی کو چار عورتیں اور ایک مرد وہاں پر دیکھ رہے تھے اب آدمی کہتا ہے کہ میں نے طلاق نہیں دی اب آپ بتائیں کہ کیا یہ طلاق واقع ہو گئی اگر ہو گئی ہے تو صرف طلاق ہوئی ہے یا ماں باپ ہے بہن کہنے کی وجہ سے ظہار وغیرہ کا مسئلہ بھی ہے ان کا رجوع کس صورت میں ممکن ہے جب کہ اس واقعے کو پندرہ دن ہوئے ہیں جواب دے کر عند اللہ ماجور ہوں ؟
جواب
تکلیف اور بیماری اپنی جگہ ہے لیکن اگر گواہوں نے دیکھ لیا ہے اور الفاظ سن لیے ہیں تو طلاق تو واقع ہوگئی ہے ، طلاق پہلے دی ہے تو طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے ، اگر طلاق رجعی واقع ہوگئی ہے تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ فی الواقع ظہار نہیں ہونا چاہیے ، کیونکہ اس کو خود پتا نہیں ہے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں اور اس پر کیا اطلاق ہوگا ، ان الفاظ کی کیا حیثیت ہے ، طلاق کے بعد ظہار کی کیا حیثیت ہے اس کو دیکھنا چاہیے ، جس طرح لعان کے بعد طلاق کی کوئی حیثیت نہیں ہے ، شاید یہاں بھی ایسی کوئی گنجائش نکل آئے میں یہ سمجھتا ہوں کہ ظہار کا معاملہ نہیں ہوگا ، لہذا ایک طلاق واقع ہوگئی ہے ، عدت باقی ہے ، رجوع کروایا جائے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
طلاق واقع ہو گئی ہے اور اگر مقصود ایک طلاق دینا تھا تو رجوع ممکن ہے ، اسی طرح اگر طلاق رجعی ہے تو ظہار بھی واقع ہو گیا ہے ، رجوع کرنا چاہتا ہے تو کفارہ دے ، عبداللہ بن عقیل رحمہ اللہ کا یہی فتویٰ ہے
[دیکھیے فتاوی ابن باز ، الموسوعہ الفقھیہ]
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ