سوال (1334)

ایک شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کے لئے 15 مئی 2023 کو تین اکٹھے اسٹام پیپر لکھوا لیے اور وکیل بذریعہ ڈاک اس کی بیوی کو الگ الگ وقفوں سے تینوں نوٹس بھیجے ۔ خاتون کو پہلا نوٹس 20 مئی 2023 کو ملا اس وقت وہ ایام ماہواری میں چوتھا روز گزار رہی تھی ، دوسرا نوٹس 28 جون کو ملا ۔ اس میں ماہواری کا یاد نہیں ، اور تیسرا نوٹس 31 جولائی 2023 کو ملا ۔ جب تیسرا نوٹس تب بھی ایام ماہواری میں تھیں ۔ پہلے نوٹس سے تیسرے نوٹس تک پریشانی کی وجہ روٹین سے ہٹ کر پانچ بار ماہواری آئی یعنی جب تیسرا نوٹس ملا تو وہ پانچویں ماہواری میں تھیں ۔
صورتِ مذکورہ میں طلاق ہوئی یا نہیں ؟

جواب

اس سوال میں تین چیزیں قابلِ وضاحت ہیں:
1۔ بلا رجوع طلاق ہوتی یا نہیں؟ یہ چند مشایخ کا موقف ہے کہ رجوع کیے بغیر اگلی طلاق نہیں ہوتی… ورنہ سب اہل حدیث علمائے کرام کا فتوی بھی یہی ہے کہ بلا رجوع بھی طلاق ہو جاتی ہے!
2۔ اسی سوال میں دوسرا اہم مسئلہ، جس پر سائل نے زیادہ توجہ دی ہے حالتِ حیض میں طلاق ہے، اس حوالے سے بھی جمہور کا موقف یہی ہے کہ حالتِ حیض میں طلاق ہو جاتی ہے، اور یہی راجح ہے!
3۔ اس میں تیسری اہم بات یہ ہے کہ طلاق کب سے شمار کی جائے گی؟ جب نوٹس مرد کی طرف سے جاری ہوا یا جب عورت کو وصول ہوا؟
کیونکہ سوال میں یہ بیان کیا گیا کہ جب عورت کو نوٹس ملا تو وہ حالتِ حیض میں تھی.. حالانکہ اگر اعتبار مرد کے نوٹس جاری کرنا کا ہو، تو ہو سکتا ہے کہ یہ سلسلہ سرے سے ختم ہو جائے کہ طلاق حالتِ حیض میں ہوئی یا نہیں ہوئی ۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ