سوال (4335)
طلاق سے متعلق ایک سوال ہے کہ ایک شوہر نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی ہے، اور حال ہی میں ایک اور طلاق دی ہے، درمیانی عرصے میں انہیں شک ہے کہ آیا طلاق دی تھی یا نہیں۔ ان کی ایک بیٹی کہتی ہے کہ طلاق دی گئی تھی، جبکہ ایک بیٹا اور ایک دوسری بیٹی کہتے ہیں کہ صرف ڈرایا تھا، طلاق نہیں دی تھی۔ خود میاں بیوی کو بھی یقین کے ساتھ یاد نہیں۔ ایسی صورت میں کیا حکم ہوگا؟ کیا رجوع ہے؟
جواب
شریعت کا کوئی بھی مسئلہ شک کی بنیاد پر ثابت نہیں ہوتا ہے، شریعت کا موقف صاف اور سیدھا ہے کہ اگر کسی آدمی کے بارے میں شک ہے کہ اس نے کوئی گناہ کیا ہے تو اس کو شک کا فائدہ دیا جائے، ایک بچی کا موقف ہے کہ طلاق دی تھی، بیٹا اور بیٹی کہہ رہے ہیں کہ نہیں دی تھی، اب ایک بچی کی بنیاد پر ہم ان کا گھر تو نہیں اجاڑ سکتے ہیں، تو اس لیے اگر واقع شک ہے تو شک کی بنیاد پر علیحدگی نہیں کروائی جا سکتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ