سوال
کیا ہم اپنا تنگ اور غیر شرعی لباس کسی اور کو دے سکتے ہیں جب کہ ہم اب وہ نہیں پہنتے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
لباس کے بارے میں جو اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں وضاحت فرمائی ہے، اس کے دو مقاصد بیان کیے گئے ہیں:
1: سترکو چھپانا 2: زیب و زینت
جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے:
“يَا بَنِي آدَمَ قَدْ أَنزَلْنَا عَلَيْكُمْ لِبَاسًا يُوَارِي سَوْآتِكُمْ وَرِيشًا”. [الأعراف:26]
’اے ابن آدم ہم نے تمہارے لیے لباس پیدا کیا جو تمہاری شرم گاہوں کو بھی چھپاتا ہے اور موجب زینت بھی ہے‘۔
ستر پوشی سے مراد یہ ہے کہ لباس اتنا باریک نہ ہو کہ اندر کے اعضاء کی جھلک نظرآنے لگے۔یا لباس تو موٹا ہو لیکن اس کی سلائی اتنی تنگ ہو کے اعضاء کی ہیئت نمایاں طور پر معلوم ہو۔جیسے آجکل مختصر(شارٹ) قسم کا لباس پہنا جاتا ہے۔
مثال کے طور پر بغیر بازو کے لباس یا ایسا لباس جس سے پیٹ نظر آئے یا ایسی شلوارجس سے پنڈلیاں نظر آئیں عورت کے لیے پہننا بھی حرام ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورتوں کے بارے میں فرمایا:
“نِسَاءٌ كَاسِيَاتٌ عَارِيَاتٌ مُمِيلَاتٌ مَائِلَاتٌ رُءُوسُهُنَّ كَأَسْنِمَةِ الْبُخْتِ الْمَائِلَةِ لَا يَدْخُلْنَ الْجَنَّةَ وَلَا يَجِدْنَ رِيحَهَا”. [صحیح مسلم: 2128]
’وہ عورتیں جوکپڑے پہنتی ہیں مگر ننگی ہیں (یعنی ستر کے لائق لباس نہیں ہیں) سیدھی راہ سے بہکانے والی، خود بہکنے والی اور ان کے سر بختی اونٹ کی کوہان کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ،وہ جنت میں نہیں جائیں گی بلکہ اس کی خوشبو بھی نہیں پا سکیں گی‘۔
اس سے معلوم ہوا کہ ایسا لباس پہننا بالکل جائز نہیں ہے، تو جب خود استعمال کرنا جائز نہیں ہے تو پھر کسی دوسرے کو دینا بھی جائز نہیں ہوگا ، اور ایک دوسرے کے ساتھ گناہ کے کاموں میں تعاون کرنا درست نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں ارشاد فرمایا:
“وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ”. [المائدہ:2]
’ گناه اورظلم و زیادتی میں ایک دوسرے کی مدد نہ کرو۔
لہذا باریک،ادھورا، اور تنگ لباس پہننا بالکل حرام اور ناجائز ہے۔ اور کسی دوسرے مسلمان کو دینا بھی حرام اور ناجائز ہے، ایسی صورت میں ان کپڑوں کو گھر کی صفائی کے لیے رکھ دیں یا تلف کر دیں۔
البتہ لباس اگر صرف چھوٹا ہو، اسکے علاوہ اس میں کوئی اور قباحت نہ ہو ، تو ایسا لباس کسی ایسے شخص کو دیا جاسکتا ہے، جس کو صحیح پورا آجائے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ