سوال (866)
تراویح میں سامع کا مصحف ورقی یا الیکٹرونی سے سماعت کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب
امام یا سامع تراویح کے دوران مصحف سے دیکھ کر امامت اور سماعت کر سکتے ہیں۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
جائز ہے ان شاء اللہ. جب نماز میں مصحف سے قرأت کر سکتا ہے تو سماعت بھی کر سکتا ہے ، قرات سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کے غلام ذکوان سے ثابت ہے ۔ باقی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قیام کی طوالت ایک مستحب عمل ہے، جس کی وجہ سے قراءت مصحف سے کی جاتی ہے، منقول عمل ہے، مگر سماعت کی اجازت کیوں دی جاتی ہے ، تو اس کا جواب یہ ہے کہ سماعت اس لئے کہ امام غلطی کرتا ہے اور اصلاح کرنے والا کوئی نہیں تو یہ ایک عذر ہے… واللہ اعلم
فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ
سماعت سے مراد یہ نہیں ہے کہ جیسا کہ ہمارے عرب کو دیکھ کر فیشن سا ہو چلا ہے ، جو لوگ اس آیت کے تحت
“وَاِذَا قُرِئَ الۡقُرۡاٰنُ فَاسۡتَمِعُوۡا لَهٗ وَاَنۡصِتُوۡا لَعَلَّكُمۡ تُرۡحَمُوۡن”
سننے کے پابند ہیں ، وہ بھی اپنے مصحف اور موبائل کھول کے سن رہے ہیں وہ اس کے پابند ہی نہیں ہیں ، باقی یہ جو سماعت کی گنجائش دی جاتی ہے ، وہ اس کے لیے ہے جو لقمہ دے ، یہ سب کے لیے نہیں ہے ، اس کو رواج دینا محل نظر ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ